بنگلہ دیش ، قرضوں پر سود کی ادائیگیاں تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ کروڑ ٹکے سے تجاوز کر گئیں

بنگلہ دیش

بنگلہ دیش حکومت کی طرف سے لئے گئے قرضوں پر سود کی ادائیگیوں میں مالی سال 24۔ 2023 میں 24.5 فیصد اضافہ ہوا ہے یہ ادائیگیاں تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ کروڑ ٹکے سے تجاوز کر گئی ہیں۔

یہ ملکی اور غیر ملکی دونوں قسم کے قرضوں پر ادا کئے جانے والے سود کا حجم ہے۔ دی ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی وزارت خزانہ کی مالیاتی رپورٹ کے مطابق، مالی سال 24 میں سود کی ادائیگی پر 114,000 کروڑٹکے سے زیادہ خرچ کئے گئے، جو کہ قومی بجٹ کا تقریباً 17 فیصد ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے حالیہ عرصے کے دوران سبسڈیز میں کمی کی ہے اس کے باوجود وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 4.7 بلین ڈالر کے قرض پروگرام کے لئے مقرر کردہ محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

غیرملکی سرمایہ کاری پر منافع کی بیرون ملک منتقلی 5 گنا بڑھ گئی

ابتدائی طور پر، حکومت نے مالی سال 2024 میں سود کی ادائیگی کے لیے 94,376 کروڑٹکے مختص کیے تھے۔ تاہم نظر ثانی شدہ بجٹ میں یہ رقم بڑھ کر 105,000 کروڑ ٹکے تک پہنچ گئی۔

بنگلہ دیش میں غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی گزشتہ سال 60.53 فیصد بڑھ کر 15,150 کروڑٹکے ہو گئی جبکہ ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی 20.48 فیصد اضافے کے ساتھ 99,606 کروڑ ٹکے ہو گئی۔

مارچ 2024 تک بنگلہ دیشی حکومت کا کل قرضہ 1,697,415 کروڑٹکے تھا، جو ملک جی ڈی پی کے 33.78 فیصد کے برابر ہے۔


متعلقہ خبریں