پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، اگر اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو ملک بڑے حادثے سے دوچار ہوجائیگا، یہ حکومت آئین قانون اور عدالتی فیصلوں میں رکاروٹ بنی ہوئی ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں الیکشن ہونے جا رہے ہیں کشمیری جب اس طرف دیکھتے ہیں وہ پاکستان سے مایوس ہوتے ہیں۔
نواز شریف کے قریبی ساتھی جاوید عباسی کا پارٹی چھوڑنے کا عندیہ
انہوں نے کہا کہ نوجوان کو مستقبل میں کچھ نظر نہیں آرہا۔ آئینی پیکچ کی بات ہو رہی جو جوڈیشری کیلئے سوالیہ نشان بن جائے گا۔ عوامی نمائندوں کو اسمبلی کے اندر سے اغوا کیا گیا، ہمارے 10 ایم این اے قومی اسمبلی کے اندر سے اغوا کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ خورشید شاہ اور اسپکر ایاز صادق نے تقدس ایوان سے متعلق جو گفتگو کی وہ قابل تحسین ہے، اسپیکر نے ہمارے ایم این ایز کے پرڈوکشن آڈر جاری کیے اور وہ اپنے اغوا کا احوال بتائیں گے۔