پرانی گاڑیوں کی درآمد میں 684 فیصد اضافہ


کراچیرواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران  پرانی گاڑیوں کی درآمد میں 684 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے 6 ماہ میں اکانومی اور چھوٹی گاڑیوں کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا اور اس کٹیگری میں شامل 9 ہزار 900 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔

کمرشل، ایس یو ویز اور وینز کی مجموعی تعداد 6 ہزار 600 اور دیگر کٹیگریز کی طرح لگژری گاڑیوں کی درآمد میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2023 تا دسمبر 2023 کے دوران 16 ہزار 500 سے زائد استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کی گئیں جبکہ مالی سال 2022 کے اسی عرصہ میں صرف 2 ہزار 100 گاڑیاں درآمد کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی بلوں کے ذریعے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی اسکیم تیار

پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹیو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (پاپام) کے چیئرمین عبدالرحمان اعزاز نے بتایا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد میں ہونے والا یہ غیرمعمولی اضافہ وفاقی بجٹ 24-2023 میں 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی درآمد پر ریگولیٹری کے خاتمہ کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ درآمدی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کا مقصد پاکستان کے آٹوموٹیو سیکٹر فعال کرنا تھا تاہم یہ اقدام مقامی آٹو انڈسٹری کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔

پاپاما کے چیئرمین نے کہا کہ درآمدی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد نے سنگین معاشی اثرات مرتب کیے ہیں بالخصوص پرزہ جات بنانے والی مقامی صنعت کو 36 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔


متعلقہ خبریں