ترکی: استنبول میں مئیر کے انتخابات  23 جون کو دوبارہ کروانے کا اعلان

ترکی: استنبول میں مئیر کے انتخابات  23 جون کو دوبارہ کروانے کا اعلان

ترکی  کے الیکشن بورڈ نے استنبول میں مئیر کے انتخابات  23 جون کو دوبارہ کروانے کا اعلان کر دیا ہے ۔اپوزیشن جماعتوں نےالیکشن بورڈ کے اس اعلان کو مسترد کردیاہے۔

ترکی کے الیکشن بورڈ نے فیصلہ سنایا ہے کہ استنبول میں ہونے والے حالیہ بلدیاتی انتخابات دوبارہ منعقد کیے جائیں ۔ ان انتخابات میں اپوزیشن جماعت سی ایچ پی یعنی ریپبلکن پیپلزپارٹی کو غیر متوقع کامیابی ملی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے  بی بی سی کے مطابق ملک کے صدر رجب طیب اردوغان کی جماعت   اے کے پی یعنی جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی  نے مارچ میں ہونے والے انتخابات کے نتائج پر سوالات اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ  اپوزیشن جماعت  سی ایچ پی کی قلیل فرق سے کامیابی کی وجہ ’’کرپشن اور قواعد میں بے ضابطگی’‘ ہے۔

کامیابی حاصل کرنے والی جماعت سی ایچ پی کے رہنما انورسل عدی گزل نے کہا کہ دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم یہ ظاہر کرتا ہے کہ ‘اے کے پی پارٹی کے خلاف جیت حاصل کرنا غیر قانونی ہے۔’

عدی گزل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘یہ سراسر آمریت ہے۔ جو نظام عوام کی خواہشات کی عکاسی نہیں کرتا اور قانون کو روندتا ہے وہ نہ جمہوری ہے نہ قانونی۔’

حکمران جماعت اے کے پی کے نمائندے رجب اوزل نے کہا کہ دوبارہ انتخابات اس لیے ہو رہے ہیں کیونکہ انتخابات سے منسلک چند اہلکار حکومت سے منسلک نہیں تھے جبکہ نتائج پر مبنی چند دستاویزات پر دستخط نہیں کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:ترکی میں حکمراں جماعت کو 15 سال بعد شکست کا سامنا

حزب اختلاف کی جماعت ‘سی ایچ پی’ سے تعلق رکھنے والے اکرام اماموگلو کو حکام نے اپریل میں استنوبل کے انتخابات میں فاتح قرار دیا تھا۔

ترکی میں مقامی حکومتوں کے انتخابات میں صدررجب طیب اردوغان کی جماعت کو متحدہ اپوزیشن کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

رجب طیب اردوغان نے انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔جس کے بعد الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ تاہم الیکشن کمیٹی نے صرف استنبول کے انتخابات دوبارہ کروانے کا اعلان کیا ہے جسے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے ۔


متعلقہ خبریں