اسلام آباد: سابق نگراں وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ جو سستی بجلی دے اس سے بجلی لیں۔ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہے۔
سابق نگراں وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2 پلانٹس دگنی قیمت پر لگائے گئے اور ایسے 3 پلانٹس ہیں جو کام کیے بغیر کروڑوں روپے لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے۔ ہم ان 40 آئی پی پیز کمپنیوں کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نئے مالی سال کے پہلے ماہ میں مہنگائی کی شرح میں 2.1فیصد اضافہ
گوہر اعجاز نے کہا کہ ہم عوام کو کہتے ہیں ہمارے ساتھ پٹیشنز سائن کریں۔ اگر حکومت ہماری سن لیتی تو ہم سپریم کورٹ نہ جاتے۔ آج تمام چیمبرز کی طرف سے یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ عوام کے پاس پیسہ ہو گا تو کاروبار ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کپیسٹی پیمنٹ کے نام پر بغیر بجلی بنائے یہ اتنا پیسہ لے رہے ہیں۔ پاکستان کے کسی شہر میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی۔ مہنگائی کہاں کنٹرول ہو رہی ہے اور مانیٹری پالیسی کی سمجھ نہیں آ رہی۔