وفاقی کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے، آپریشن عزم استحکام کی بھی توثیق

آپریشن عزم استحکام

فائل فوٹو


وفاقی کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کی توثیق کر دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے نیشنل ایکشن پلان کے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی۔

وزیراعظم نے عزم استحکام آپریشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی، اس موقع پر کابینہ نے عزم استحکام ویژن کی توثیق کی، ذرائع کے مطابق کابینہ نے وزیر اعظم آفس کے اعلامیہ کی توثیق کر دی ہے۔

حکومت کا یکم جولائی سے گیس قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کابینہ اجلاس میں کہا کہ آپریشن عز م استحکام کے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن دیگر آپریشنز کی طرح نہیں ہے یہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوگا جس میں کسی کو کہیں منتقل نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ نیشنل ایکشن پلان کا تسلسل ہے اور اسی کو آگے لے کر چلنا ہے، عزم استحکام آپریشن میں عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، نہ ہی لوگوں کے گھروں میں کوئی اس طرح کی کارروائی کی جائے گی، صرف شر پسند عناصر کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی جائے گی۔

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کیلئے الگ اصول اپنایا گیا، جسٹس منیب اختر

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں نے اپنی لڑائیوں کی بجائے اس آپریشن کو اسپورٹ کرنا ہو گا،عزم استحکام تمام پہلوؤں پر مشتمل ایک قومی وژن ہے جس میں سیاسی سفارتی اور دیگر پہلو بھی ہوں گے۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سولر پینلز پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ کم لاگت قابل تجدید شمسی توانائی ہر شہری تک پہنچائیں گے، معیشت کو مثبت سمت پر گامزن کرنے کے لیے بھرپور منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل وکرم سے ملک معاشی استحکام کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، چھوٹے اور درمیانے پیمانے کی صنعت کو ترقی دے کر ملکی برآمدات میں اضافہ کریں گے۔

اشرافیہ اور ملکی وسائل کا استحصال کرنے والوں کی مراعات کو ختم کیا جائے گا، وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کے معاشی تحفظ اور اُسے یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔


متعلقہ خبریں