اسلام آباد ہائیکورٹ کا اعلیٰ عدلیہ میں مداخلت پر بھر پور ردعمل دینے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ (islamabad high court)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعلیٰ عدلیہ میں ’’مداخلت ‘‘ پر بطور ادارہ بھرپور رد عمل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق کی زیر صدارت اسلام آباد ہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ،جسٹس طارق محمود جہانگیری ،جسٹس بابر ستار ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز سمیت تمام ججز نے شرکت کی۔

عدلیہ میں مبینہ مداخلت ، اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

اجلاس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مداخلت روکنے کیلئے مختلف اقدامات کرنے سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں تمام ججز نے اپنی تجاویز پیش کیں جن کو ڈرافٹ کی شکل دے کر مقررہ وقت سے پہلے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔

ذرائد کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں کسی بھی جج کی تجویز پر کوئی اختلاف سامنے نہیں آیا۔

مداخلت برداشت نہیں ، عدلیہ کی آزادی پر حملے کی صورت سب سے پہلے میں کھڑا ہونگا ، چیف جسٹس

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فل کورٹ اجلاس میں ججز کی جانب سے عدلیہ میں مداخلت روکنے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ تمام ججز اس بات پر متفق ہوئے کہ عدالتی امور میں کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ریسپانس دیا جائے۔


متعلقہ خبریں