پاکستان اور ایران میں تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

پاکستان ایران (pakistan iran)

پاکستان اور ایران میں تجارتی حجم دس ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق ہو گیا۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان 8 شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ،وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تقریب میں شرکت کی۔

دونوں ممالک کے درمیان جوائنٹ اکنامک فری زون پر توثیق ، سویلین معاملات میں عدالتی امور ، سکیورٹی تعاون کے سمجھوتے، ویٹرنری اور حیوانات کی صحت سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوئے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا وزیر اعظم ہاؤس آمد پر شاندار استقبال ،  گارڈ آف آنر پیش

بعد ازاں ایرانی صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام کی بہتری کیلئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہے، پاکستان اور ایران کی دوستی کو نئی بلندیوں تک لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں ہزاروں معصوم شہریوں کو شہید کر دیا گیا مگر اقوام عالم خاموش ہے۔

اس موقع پر ایرانی کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین ہمارے لیے قابل احترام ہے، ایران کے سپریم لیڈر کی طرف سے پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے، غزہ میں ڈھائے جانیوالے مظالم پر پاکستانی عوام کاردعمل قابل ستائش ہے، غزہ میں جاری مظالم اورنسل کشی پر پاکستان کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

روس اور ایران کا مقامی کرنسیوں میں تجارت کرنے کا فیصلہ

ابراہیم ریئسی نے مزید کہا کہ اقوام عالم اور اقوام متحدہ کو فلسطین کے نہتے عوام کے حقوق کیلئےآواز بلند کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں دونوں ممالک کا تعاون ناگزیر ہے، دہشتگردی ،منظم جرائم اور منشیات کے خاتمے کیلئے ملکر کام کریں گے۔

پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا بہت ضروری ہے، دونوں ملکوں میں تجارتی حجم بہت کم ہے، تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے کر جانا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں