عالمی بینک نے 50 ہزار روپے سے کم تنخواہ پر ٹیکس لگانے کی تجویز واپس لے لی


 ورلڈ بینک نے 50 ہزار روپے سے کم تنخواہ والوں پر ٹیکس لگانے کی سفارش واپس لے لی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پسماندہ تنخواہ دار طبقے نے امیر ترین برآمدکنندگان، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو 3 ماہ میں ادا کیے گئے مشترکہ ٹیکسوں سے زیادہ ٹیکس دیا۔

عالمی بینک کے ترجمان نے 50 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدنی پر ٹیکس لگانے کی متنازع سفارش پر اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سفارش 2019 کے اعداد و شمار پر مبنی تھی، جسے حالیہ مہنگائی اور لیبر مارکیٹ کے حالات کی روشنی میں اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے، عالمی بینک یقینی طور پر موجودہ برائے نام حد میں کسی کمی کی سفارش نہیں کرتا۔

پاکستان عالمی بینک سے قرض لینے والا سب سے بڑا ملک بن گیا

ترجمان نے مزید کہا کہ ہم انکم ٹیکس میں چھوٹ کے لیے کسی خاص نئی سطح کی سفارش نہیں کر رہے، عالمی بینک نے اس سطح کا اندازہ لگانے کے لیے تازہ سروے کرنے کی تجویز دی ہے، ٹیکس کی حدوں میں مناسب تبدیلیوں کا اندازہ نئے سروے کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ مناسب تبدیلیاں کم آمدنی کے تحفظ کے لیے ڈیزائن کی جانی چاہیئے۔


متعلقہ خبریں