تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین گزشتہ سال 7 ارب کی مجموعی بجلی چوری میں ملوث نکلے

electricity

اسلام آبا(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)15 ماہ میں 5 لاکھ 56 ہزار عام صارفین اور14000 سے زائد سرکاری ملازمین کی طرف سے 670 ارب روپے کی بجلی چوری کی گئی۔

سرکاری اعدادوشمارکے مطابق بجلی چوروں میں تقسیم کار کمپنیوں کے اپنے 4700 سے زائد ملازمین بھی شامل ہیں۔  1100 بڑے بجلی چوروں کی تفصیلات ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے حاصل کرلیں۔

اعدادو شمار کے مطابق 3224 بجلی چوری کے کیس عدالتوں میں داخل ہوئے ہیں اور بجلی چوروں کیخلاف 7856 ایف ائی ار درج کی گئِیں، 152 بجلی چوروں کو رواں ہفتے پکڑا گیا ہے۔

بجلی چوری کرنے والوں میں تقسیم کارکمپنیوں کے 301 افسران بھی شامل ہیں، جبک  بیس لاکھ گھریلو، زرعی اور صنعتی صارفین 800 ارب روپے کے تقسیم کارکمپنیوں کے نادہندہ ہیں۔

ہم انویسٹی گیشن  ٹیم کی تحقیقات میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین نے پچھلے سال 7 ارب کی مجموعی بجلی چوری کی، بجلی چوری کرنے پر570 سرکاری ملازمین نوکریوں سے فارغ کر دیے گئے۔

سرکاری اعدادو شمار کے مطابق حیدراباد سپلائی کمپنی کے 622 ملازمین بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،  ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 224 ملازمین بجلی چوری کرتے پکٹرے گئے۔

پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی کے 75 افسران بھی بجلی چوری میں ملوث نکلے، قبائلی علاقہ جات اور سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے 231 ملازمین بجلی چوری کرتے پائے گئے۔

اعدادوشمار کے مطابق لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی کے 298 ملازمین بجلی چوری میں ملوث نکلے، فیصل اباد سپلائی کمپنی کے 251 ملازمین بجلی چوری کررہے تھے،
حیدراباد الیکٹرک کمپنی میں 51افسران کیخلاف بجلی چوری پر کاروائی جاری ہے، اعدادوشمار


متعلقہ خبریں