اسلام آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں ایمان مزاری اور علی وزیر کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی۔
اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ایمان مزاری اور علی وزیر کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔ پراسیکیوٹر راجہ نوید، شیریں مزاری اور وکیل صفائی عدالت میں پیش ہوئے۔
ایمان مزاری اور علی وزیر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری کے جلسے میں ہزار سے زائد افراد موجود تھے، ایمان نے تقریر میں کہا ریاستی افسران نے غداری کی ہے، ایمان مزاری کی تقریر کی یو ایس بی ابھی آنی ہے۔ ایمان مزاری کی جلسے میں تقریر کا سکرپٹ بھی عدالت میں پڑھ کر سنایا گیا۔
ایمان مزاری اور علی وزیر کے وکلا نے ضمانت کی استدعا کرتے ہوئے دلائل دیے جس پر عدالت نے دونوں کی 30، 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔