برطانیہ: کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قریب آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں سے علاقہ گونج اٹھا اور دور دور تک دھویں کے سیاہ بادل پھیل گئے۔ کورونا ٹیسٹنگ لیبارٹری میں پی سی آر ٹیسٹ کی بھی سہولت موجود ہے۔
لگتا ہے بلدیہ فیکٹری آتشزدگی میں ملوث بڑی مچھلیوں کو تحفظ دیا گیا،سندھ ہائیکورٹ برہم
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس، فائر فائٹرز اور دیگر متعلقہ اداروں نے اطلاع ملنے پر فوری طور پہ جائے وقوع پہ پہنچ کر علاقہ خالی کرالیا جب کہ فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق افسوسناک واقعہ وارکشائر کاؤنٹی کے ضنعی علاقے میں پیش آیا ہے جہاں دھماکے ہوئے، آگ بھڑکی اور دھویں کے گہرے سیاہ بادل میلوں دور تک پھیل گئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق زہریلے دھویں کی شدت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ لوگوں کو سانس لینے میں دقت کا سامنا رہا اور علاقے میں کیمیکل کی ناگوار بو بھی دور دور تک محسوس کی گئی جب کہ میلوں دور تک پھیلے ہوئے سیاہ دھویں کی وجہ سے قرب و جوار کا علاقہ بھی صاف دکھائی نہیں دیا۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سیاہ زہریلے دھویں کے دوران ہی پولیس نے ایک لاپتہ ہونے والے شخص کی تلاش بھی شروع کردی ہے۔
اس حوالے سے منظر عام پر آنے والی تصاویر نے لوگوں کو چونکا کے رکھ دیا ہے کیونکہ کالے دھویں کے بڑے بڑے ٹکڑوں سے اسمان کو سیاہ ہوتا دیکھا جا سکتا ہے اور لوگوں نے میلوں دور سے بھی ان مناظر کو دیکھا ہے۔
وارکشائر پولیس کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ مقامی کاروباری اداروں ، گھروں کے مالکان اور آس پاس کے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد انہیں ایک لاپتہ شخص کی تلاش بھی ہے۔ ترجمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ انہوں نے 70 میٹر کے احاطے کو مکمل طور پر سیل کیا ہے۔
کیلیفورنیا کے جنگلات میں تاریخ کی دوسری بڑی آتشزدگی
میڈیا رپورٹس کے مطابق علاقے میں کئی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کیا گیا جب کہ ہنگامی حالات کے پیش نظر عوام الناس سے اپیل کی گئی کہ وہ خود کو گھروں تک میں محدود رکھیں، گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں اور باہرنکلنے سے اجتناب برتیں تاکہ نہ صرف محفوظ رہ سکیں بلکہ امدادی اداروں کی کارروائیوں میں رکاوٹ بھی نہ بنیں۔
اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ انہیں دھماکے سنائی دیے اور آگ لگی دکھی اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔
مقامی طور پر صحت کے حوالے سے وارننگ جاری کی گئی ہے اور لوگوں کو ماسک بھی دیے گئے ہیں تاکہ وہ اپنا تحفظ کرسکیں۔ اس ضمن میں لوگوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ انہیں کیمیکل زمین پہ پڑا ہوا بھی مل سکتا ہے اور فضا سے زمین پہ گرتا ہوا بھی دکھائی دے سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ آس پاس کے دیگر تمام صنعتی یونٹس بند ہیں لیکن آتشزدگی کا واقعہ انتہائی تباہ کن ہے کیونکہ لوگوں کو گھر بار چھوڑنا پڑ رہا ہے، ہر چیز کو سیاہ دھویں کے بادلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور دھماکوں و باگوار بدبو کی وجہ سے رہنا نا ممکن ہے۔
برطانیہ کے مؤقر نشریاتی ادارے بی بی سی کو وہاں کے رہائشی کولمین نے بتایا کہ ابتدا میں انہوں نے چند چھوٹے چھوٹے دھماکے سنے جو بعد میں تباہ کن صورتحال کا سبب بن گئے۔
ایران: آئل ریفائنری میں آتشزدگی، شہر پہ سیاہ دھویں کے بادل
پولیس کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر 12 فائر انجن اور دو فضا سے آگ پر قابو پانے والے آلات لائے گئے ہیں۔
مؤقر جریدے مرر سے بات کرتے ہوئے ایک عینی شاہد نے کہا کہ دھماکوں و آتشزدگی کے مناظر کسی فلم کی طرح کے ہیں کیونکہ ساری تباہی آپ اپنی طرف بڑھتے ہوئے محسوس کرتے اور دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تیز باگوار دھواں بری طرح ناک میں چبھن محسوس کرا رہا ہے اور سونگھنا بھی ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایمرجنسی سروسز کو سن سکتے ہیں اور ایئر ایمبولینس کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔
عینی شاہدین کی اکثریت کا کہنا تھا کہ چھوٹے دھماکوں کے بعد ہونے والا بڑا دھماکہ پھر کسی بم کی طرح تھا کیونکہ ایک بہت بڑا سیاہ دھویں کا گولا انہوں نے جائے وقوع سے آسمان کی طرف بلند ہوتا ہوا دیکھا تھا جس کا تسلسل ہی ختم نہیں ہورہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ اس کا ایک دوست جائے وقوع سے 20 میل دور رہتا ہے لیکن اس نے کہا ہے کہ وہ سیاہ دھویں کے بادل کو دیکھ سکتا ہے جب کہ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے سنا ہے کہ لوگ بیمار ہو رہے ہیں کیونکہ دھواں زہریلا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کچھ لوگوں نے اطلاع دی ہے سیاہ رنگ کے گہرے دھویں کے بادلوں کو 30 میل دور سے بھی دیکھا گیا ہے۔
آگ کی شدت اور سیاہ دھویں کی بدولت ایمرجنسی سروسز بشمول ایئر ایمبولینس کو صنعتی عمارت کی چھت پہ اتارا گیا۔
کراچی: کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی، 14 مزدور جاں بحق
مقامی لیبر ایم پی میٹ ویسٹرن نے اس ضمن میں کہا کہ سنا ہے کہ آگ میں پلاسٹک کے کیمیکلز شامل ہیں جس کی وجہ سے شدت بہت زیادہ ہے اور فضا بھی ناخوشگوار ہے۔ انہوں نے بھی عوام الناس سے گھروں میں رہنے اور دورازے و کھڑکیاں بند کرنے کی اپیل کی۔