قائد کےپوٹریٹ کے سامنےغیراخلاقی فوٹوشوٹ کا ملزم گرفتار


اسلام آباد میں قائد اعظم کے پورٹریٹ کے سامنے غیر اخلاقی تصاویر بنوانے والے لڑکے کو پولیس نے لاہور سے گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کا نام ذوالفقار ہے اور اس کی مستقل رہائش لاہور کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کولاہور سے گرفتار کیا گیا ہے اور اسے جلد اسلام آباد منتقل کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر نصب قائداعظم کے پورٹریٹ کے سامنے غیر اخلاقی حرکات کا مقدمہ
تھانہ کورال پولیس نے شہری راشد ملک کی درخواست پر درج کیا تھا۔

پولیس نے مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 294 کے تحت درج کیا ہے۔

اس دفعہ کے تحت عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکات، نازیبا کلمات یا فحش گانے پر کسی بھی شخص کو جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ تین ماہ قید یا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔  قانون کے تحت عدالت دونوں سزائیں بھی دے سکتی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مقدمے کے مدعی نے بتایا کہ ’اسلام آباد میں تاریخی مقامات اور اشخاص کی تصاویر کے تقدس اور احترام ہر شہری پر فرض ہے۔

پولیس کے علم میں یہ معاملہ لانا چاہتا ہوں کہ کورال چوک پر نصب قائداعظم کے پورٹریٹ کے سامنے برہنہ لڑکے اور لڑکی کا ناچ اور تصاویر بنانا ہمارے عظیم قائد کی عزت کی پامالی ہے۔‘

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’ایک لڑکے اور لڑکی نے قائداعظم کے پورٹریٹ کے سامنے برہنہ تصاویر بنا کر وائرل کی ہیں۔ ان کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے اور اگر یہ اصل ہیں تو اس پر کارروائی کی جائے۔‘

 


متعلقہ خبریں