طریقہ کار میں تبدیلی کے بغیر جمہوریت کی مضبوطی خواب رہے گی، عدالت

این ڈی ایم اے اوروفاقی حکومت کورونا کیخلاف کوششوں سے متعلق پیش رفت رپورٹ دیں،عدال

فائل فوٹو


اسلام آباد: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران جسٹس عمرعطا بندیال نے رضا ربانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ انفرادیت کو مضبوط کرنے والا نظام چلنا چاہیے۔

جمہوریت کا تقاضا یہ ہے کہ پارٹی سسٹم مضبوط ہو۔ جب تک طریقہ کار میں تبدیلی نہیں لائیں گے جمہوریت کی مضبوطی خواب رہے گی۔

آج کی سماعت میں پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی نے دلائل دیئے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 226 دوبارہ اسمبلی کےایجنڈے پرآچکا اور ترمیم کابل زیرالتوا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آئین میں اختلاف رائے پر کوئی نااہلی نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا دنیا کی تاریخ اختلاف رائے کرنے والوں سے بھری پڑی ہے۔ اختلاف رائے کرنے والے نتائج کی پرواہ نہیں کرتے۔ڈکٹیٹر کے خلاف بھی لوگوں نے کھل کر اختلاف رائے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 1962کاآئین صدارتی نظام کےحوالےسےتھا اور اس میں بھی خفیہ ووٹنگ کی شق شامل تھی۔

عدالت نے کہا 1962کاآئین میں بھی خواتین کی نشستوں پربھی خفیہ ووٹنگ ہوتی ہے اور خفیہ ووٹنگ والی شق کی عدالت نے1967 میں تشریح کی تھی۔

رضا ربانی نے کہا کہ 1973کےآئین میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کےعلاوہ ہرالیکشن خفیہ نہیں تھا۔  وزیراعظم کاالیکشن اوپن بیلٹ سےکرانےکامقصد پارٹی ڈسپلن تھا۔

معزز جج نے کہا وزیراعظم وزرائےاعلیٰ کےالیکشن پرآرٹیکل 63 اےکااطلاق بھی ہوتاہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ 1962کے آئین میں تو خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھی خفیہ ووٹنگ ہوتی ہے۔

رضا ربانی نے کہا سینیٹ لیکشن میں پارٹی امیدوار کو ووٹ نہ دینے پر نااہلی نہیں ہوتی۔ لازمی نہیں کہ صوبائی اسمبلی میں اکثریت لینے والی جماعت کی سینیٹ میں بھی اکثریت ہو۔

جسٹس عمرعطابندیال نے کہا انتحابی اتحاد کبھی خفیہ نہیں ہوتے۔ جہاں کسی انفردای شخص سے اتحاد ہو وہاں خفیہ رکھا جاتا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ جس کی چھ نشستیں بنتی ہوں اسے دو ملیں تو نتیجہ کیا ہو گا؟ کیا کم نشستیں ملنے پر متناسب نمائندگی کے اصول کی خلاف ورزی نہیں ہو گی؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے جائزہ لیں گے۔ سیاسی اتحاد خفیہ نہیں رکھے جائیں۔

 

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کل 12 بجے تک ملتوی کردی


متعلقہ خبریں