ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی میں اضافہ


نئی پیمائش کے بعد چین اور نیپال کے درمیان واقع دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں اضاٖفہ ہوگیا۔

نیپال اور چین کے ماہرین کی ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ نئی پیمائش کے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں 0.84 میٹر کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد اس کی اونچائی 8848.86 میٹر (29 ہزار 32 فٹ) ہوگئی ہے۔

ماہرین کے مطابق 15 سال پہلے کے اعدادوشمار کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی 8844.43 میٹر (29 ہزار 17 فٹ) تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی ایک سروے ٹیم ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی دوبارہ ماپنے کے لیے مئی میں نیپال پہنچی تھی۔ اور نئی پیمائش کے بعد دونوں ممالک نے بلندی ترین چوٹی کی بلندی 8848.86 میٹر (29 ہزار 32 فٹ) قرار دے دی ہے۔

2005 کی پیمائش کے بعد سے چین یہ کہتا رہا تھا کہ ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی 8844.43 میٹر میٹر ہے جبکہ نیپال برطانوی نوآبادیاتی دور کے دوران سروے آف انڈیا کے ذریعہ مقرر کردہ 8844.43 میٹر کے اعداد و شمار کا استعمال کرتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ماؤنٹ ایورسٹ کو سیاحوں کیلئے بند کر دیا گیا

نیپال نے 2017 میں بھی ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کا آغاز کیا تھا اور یہ کام بھی مکمل کرلیا گیا تھا۔

بعض سائنسدانوں کا خیال ہے کہ 2015 میں نیپال میں آنے والے زلزلے کے بعد یہ پہاڑ اپنی جگہ سے معمولی سا سرک چکا ہے جب کہ کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں اضافہ ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کی نئے سرے سے پیمائش کیلئے زمینی سروے اور جی پی ایس سے مدد لی گئی تاکہ پہاڑ کی بلندی میں چند سینٹی میٹر کی بھی کسی ممکنہ تبدیلی کو ناپا جاسکے۔ نیپال کی وزارت خارجہ اور محکمہ سروے کے عہدہداروں نے اس حوالے سے بتایا کہ دونوں ممالک کے سروے کاروں نے نئی انچائی پر اتفاق کرنے کے لیے باہم مشاورت کی اور باہمی تعاون کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ نیپال کے دوران دونوں ملکوں نے ماؤنٹ ایورسٹ کی نئی پیمائش کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ دونوں ملکوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا تھا کہ وہ دنیا کی بلند ترین چوٹی کی اونچائی کا اعلان مشترکہ طور پر کریں گے۔


متعلقہ خبریں