اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری حکومت جانتی ہے اور میں نے یہ بات بار بار ٹی وی پر بیان کی ہے، بھارت پاکستان میں علما کی ٹارگٹ کلنگ سے فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے.
اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کراچی میں مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ تنازعات پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ علما ملک کو غیر مستحکم بنانے کی بھارتی سازش کو ناکام بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ کےد وران ایسی کئی کوششوں کا ناکام بنایا گیا، خفیہ ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ذمہ داران کو انجام تک پہنچائیں گے۔
We have prevented a number of such attempts preemptively in last few months. Our intelligence orgs & law enforcement agencies will nab culprits of this murder also. Our ulema from all sects must ensure people do not fall prey to this nefarious Indian design to destabilise Pak
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 10, 2020
یاد رہے کہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں آج نامعلوم موٹر سواروں کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں جامعیہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان ڈرائیور سمیت جاں بحق ہو گئے۔
کراچی پولیس چیف کے مطابق مولانا عادل پرفائرنگ دارالعلوم کراچی سے واپسی پر ہوئی۔
ترجمان لیاقت نیشنل اسپتال کے مطابق مولانا عادل خان کو دو گولیاں لگی تھیں۔ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی وہ دم توڑ چکے تھے۔
واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گاڑی میں موجود مولانا عادل کے ایک ساتھی کچھ خریدنے کے لیے گاڑی سے اترے تھے، اسی دوران موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پانچ گولیاں چلائیں۔ فائرنگ سے مولانا عادل ڈرائیور سمیت جاں بحق ہو گئے۔
مزید پڑھیں: فیروزوالہ: بس کی ٹکر سے میاں بیوی سمیت 3 افراد جاں بحق، دو زخمی
کراچی پولیس چیف کے مطابق شام ساڑھے 7 بجے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ حملہ آوروں کی تعداد تین تھی۔ حملہ آور ایک ہی موٹر سائیکل پرسوار تھے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا عادل کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا جائے گا، ایسا انتباہ نہیں تھا۔ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق آئی جی سندھ نے مولانا عادل پر ہونے والے حملے کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کردی ہے۔
ترجمان لیاقت نیشنل اسپتال کے مطابق مولانا عادل خان اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ چکے تھے۔ مولانا عادل کو 2 گولیاں لگی تھیں۔