کویت نے تارکین وطن کے لیے نئے قانون کا مسودہ تیار کر لیا جس کے باعث آٹھ لاکھ بھارتی ملازمین کو واپس اپنے ملک بھیجا جا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کویت میں کام کرنے والے تارکین وطن کے لیے نیے قانون کا مسودہ تیار ہو گیا ہے، نئے قانون کے مطابق کویت میں کسی بھی ملک کے شہریوں کی تعداد کویت کی آبادی کے پندرہ فیصد سے زیادہ نہیں ہو گی۔
اس وقت پندرہ لاکھ بھارتی کویت میں ملازمت کرتے ہیں، نئے قانون کی منظوری کی صورت آٹھ لاکھ بھارتی ملازمین کو واپس اپنے ملک جانا پڑ سکتا ہے۔
قانون کے اس مسودے کو متعلقہ کمیٹی میں بھجوایا جائے گا۔ کویت میں بھارتی کمیونٹی سب سے بڑی ہے جہاں ہندوستانی شہریت رکھنے والے14 لاکھ50 ہزار افراد موجود ہیں۔
جون میں کویت کے وزیر اعظم نےغیرملکیوں کی تعداد کو ملک میں موجودہ 70فیصد سے کم کرکے 30فیصد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
کویت نے اپنے شہریوں کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچانے اور ان میں خود انحصاری پیدا کرنے کیلئے دوسرے ممالک کے مزدروں کو واپس بھیجنے کیلئے مذکورہ بل تیار کیا ہے۔
کویت کی مجموعی آبادی43 لاکھ بنتی ہے۔ بل کے دائرے میں مصری شہریت رکھنے والے افراد بھی آئیں گے جو کہ دوسری بڑی کمیونٹی ہے۔ مصری کویت کی مجموعی آبادی کا10 فیصد ہیں۔
بھارت کو سب سے زیادہ غیر ملکی رقوم کویت سے ہی منتقل ہوتی ہیں۔ سال2018 میں کویت میں مقیم بھارتی شہریوں نے4.8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر اپنے ملک بھجوائیں تھی۔
کویت سے کم و بیش آٹھ لاکھ بھارتی شہریوں کی بے دخلی بھارتی معیشت پر منفی اثرات ہوں گے۔ بھارت حکومت یا سفارت خانے کی جانب سے فی الحال اس بل کے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔