چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد، متحدہ حزب اختلاف کا اہم اجلاس

چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد، متحدہ حزب اختلاف کا اجلاس شروع

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے کا جائزہ لینے کے حوالے سے متحدہ حزب اختلاف کا اجلاس شروع ہو چکا ہے۔

اجلاس کی صدارت مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر راجہ ظفر الحق کر رہے جبکہ سینیٹ میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنما بھی اس بیٹھک میں شامل ہیں۔

اجلاس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جے یو آئی ف، نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے سنیٹرز شریک ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ قائد ایوان شبلی فراز  آج حزب اختلاف سے رابطہ کرکے تحریک واپس لینے کی درخواست کریں گے۔‏

گزشتہ روز اس حوالے سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ سینیٹ کی تاریخ میں کبھی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں آئی، کوشش تھی کہ اپوزیشن کو باور کرائیں کہ جو قدم آپ نے اٹھایا ہے اس کا مثبت انجام نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کوشش تھی کہ اپوزیشن کو احساس دلاؤں کہ جو کام وہ کر ریے ہیں اس سے ابھی بھیوہ پیچھے ہٹ سکتے ہیں تو اس میں کسی کی ہار جیت نہیں ہو گی، صرف سینیٹ کے ادارے کی جیت ہو گی ۔

شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن بھی انفرادی طور پریہ سمجھ رہی ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ،ان سے درخواست کی کہ اس حوالے سے اپنی قیادت سے بات کریں ،ہم تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ پورے جوش و خروش سے کریں گے ،فرض بنتا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں سے بات کروں تاکہ بعد میں یہ نہ کہیں کہ اپ نے کوشش تو کی ہوتی۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنائیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حکمت عملی تیار کرلی ہے، اپوزیشن کی نمبر گیم مکمل ہےاوربیرون ملک موجود ارکان کو واپس بلا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج رات تمام بیرون ملک موجود تمام ارکان واپس پہنچ جائیں گے اور اپوزیشن حکومت کو شکست دے گی۔

ایک سوال کے جواب میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کی باتیں سب نے سنی ہیں،وزیراعظم نے بھی کہا کہ اپوزیشن کو شکست دیں گے،اپوزیشن کی اکثریت ہے، ہارس ٹریڈنگ کے علاوہ کیسے شکست دی جا سکتی ہے؟


متعلقہ خبریں