یورپی مبصرین نے انتخابات پر اثرانداز ہونے والے عوامل کی نشاندہی کر دی

یورپی مبصرین نے انتخابات پر اثرانداز ہونے والے عوامل کی نشاندہی کر دی | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: انتخابات 2018 کے جائزے کے لیے پاکستان آئے ہوئے یورپی مبصرین نے انتخابی مہم پر اثرانداز ہونے والے عوامل کی نشاندہی کرتے ہوئے مبصرین کی تعیناتی میں رکاوٹوں پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

جمعہ کے روز جاری کی گئی ابتدائی رپورٹ کے متعلق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے یورپی یونین مبصر مشن کے نمائندہ مائیکل گاہلر کا کہنا تھا کہ تفصیلی رپورٹ بعد میں جاری کی جائے گی۔

یورپی مبصر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملہ میں ہلاکتوں پر افسوس ہے، سیاسی ماحول، پرتشدد واقعات اور مختلف مسائل انتخابی مہم پر اثر انداز ہوئے ہیں۔

یورپی مبصر مشن کے سربراہ مائیکل گاہلر کے مطابق مبصرین کی تاخیر سے تعیناتی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تعیناتی سے متعلق بیوروکریٹک رکاوٹوں پر تحفظات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی انتخابات میں120 مبصرین تعینات کیےگئے، جنہوں نے دوران الیکشن 582 پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور پاکستانی اورعالمی قوانین کے تحت غیرجانب دارمشاہدہ کیا۔

یہ بھی دیکھیں: پاکستان میں جمہوریت پر یقین مستحکم ہوا ہے، فافن کی انتخابات سے متعلق رپورٹ

اپنی تجاویز میں یورپی مبصر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کومزید بااختیار بنانا ہوگا۔ انہوں نے الیکشن عملے، پولنگ ایجنٹس اورعوام کو بہترانتخابات کےانعقاد پرمبارکباد بھی دی۔

دریں اثناء دولت مشترکہ مبصر مشن کا اپنے تبصرہ میں کہنا تھا کہ الیکشن 2018 کے دوران سیاسی جماعتوں کویکساں مواقع دیےگئے البتہ مجموعی سیکیورٹی صورتحال تناؤ کا شکار رہی۔

مبصر مشن کے نمائندہ عبدالسلام ابوبکر کے مطابق مشن نے 23 جولائی کوکام کا آغاز کیا، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور ملتان میں مبصرین تعینات کیے گئے۔

انتخابی مبصر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نےمنفی مہم کی شکایات پربروقت کارروائی کی، عدلیہ کےبعض فیصلوں کے وقت پر تحفظات ہیں۔


متعلقہ خبریں