نوبیل امن انعام کے حقدار کا اعلان آج کیا جائے گا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ایوارڈ کو پانے کے سب سے بڑے خواہشمند ہیں۔
7 جنگیں ختم کرانے کے دعویدار ڈونلڈ ٹرمپ (Donald Trump) کی قسمت اگر جاگ اٹھتی ہے تو وہ نوبیل امن ایوارڈ لینے والے پانچویں امریکی صدر بن جائیں گے ،اس سے قبل تھیوڈور روزویلٹ، ووڈروولسن، جمی کارٹر اور باراک اوباما یہ ایوارڈ اپنے نام کر چکے ہیں۔
ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پاک بھارت ، اسرائیل اور ایران، مصر ، ایتھوپیا، آرمینیا اور آذربائیجان، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ، کوسوو ، سربیا جبکہ کانگو اور روانڈا کی جنگیں رکوائیں۔
غزہ میں جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا، ٹرمپ کا اعلان
گزشتہ روز ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے تحت حماس اور اسرائیل میں بھی جنگ بندی معاہدے کا اطلاق ہو گیا ، دو برس سے جاری غزہ جنگ کے خاتمے نے ان کی نوبیل امن ایوارڈ کے بیچ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ دور کر دی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نوبیل امن کمیٹی کی آخری میٹنگ پیر کو ہو چکی جس میں 338 نامزدگیوں پر غور کیا گیا تھا۔ پاک بھارت جنگ رکوانے پر پاکستان نے بھی صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے سب سے پہلے نامزد کیا تھا۔
نوبیل انعام برائے طب 2025 امریکی و جاپانی سائنسدانوں کا نام
ڈونلڈ ٹرمپ نوبل امن انعام کے لیے خاصے پرامید نظر آتے ہیں ، نوبیل امن انعام سے چند گھنٹے قبل ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر مجھے یہ انعام نہیں دیا جاتا تو یہ ہمارے ملک کی بہت بڑی توہین ہو گی.
ٹرمپ کے حامیوں کا مؤقف ہے کہ انہوں نے عالمی امن کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں حالیہ غزہ جنگ بندی معاہدہ، ابراہام معاہدے اور کووِڈ ویکسین کی فوری تیاری شامل ہیں۔

