واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ہو چکی ہے اور امید ہے کہ خطے میں اب دیرپا امن قائم ہوگا۔
امریکی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے لیے مصرجا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قطر، ترکیہ اور مصر نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو ممکن بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جس پر وہ ان ممالک کے شکر گزار ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے اب تک سات جنگیں روکوائیں اور یہ آٹھویں جنگ ہے جس کا خاتمہ ممکن ہوا ان کا کہنا تھا کہ مجھے ابتدا میں لگا تھا کہ روس اور یوکرین کی جنگ روکنا سب سے آسان ہوگا، مگر مشرقِ وسطیٰ میں امن کی راہ زیادہ پیچیدہ نکلی۔
امریکی صدر نے بتایا کہ جنگ بندی معاہدے پردستخط مصر میں ہوں گےاوراس کے بعد غزہ کی تعمیرِ نو کا عمل فوری طور پرشروع کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ایران پرحملہ اس معاہدے کو ممکن بنانے کے لیے ضروری تھا، تاہم اب ایران امن پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
حماس کا ٹرمپ کی کوششوں کا اعتراف، قیدیوں کے تبادلے کے بعد جنگ نہ ہونے کی یقین دہانی
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تعاون کریگا تاکہ خطے میں استحکام لایا جا سکے، ٹرمپ نے مزید بتایا کہ یرغمالیوں کی رہائی پیر یا منگل تک متوقع ہے، جواس امن عمل کا پہلا عملی نتیجہ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ “ہم نے غزہ میں جنگ بندی کردی ہے، اب ہمارا ہدف وہاں امن اورتعمیر نو ہے۔