بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں اور پی ٹی آئی رہنمائوں کو ایک بار پھر عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی ، گرفتاری کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو داہگل کے مقام پر پولیس ناکے پر روکا گیا۔علیمہ خان نے کہا کہ اگر آج ملاقات نہیں کروائی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے ، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی آج ہماری ملاقات کرائی جائے گی۔
190 ملین پائونڈز کیس ، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی جلد سماعت کی درخواستیں منظور
علاوہ ازیں صاحبزادہ حامد رضا اور احمد خان بچھر کو بھی پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا،حامد رضا نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا سوائے اس کے کہ ہم یہاں پُرامن طور پر آنے کی کال دیں، کل چیف جسٹس نے سلمان صفدر کی ملاقات کا کہا لیکن نہیں ملنے دے رہے۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر ملاقاتوں کو لے کر تشویش تو ہے، سلمان اکرم راجہ جو فہرست بھیجتے ہیں ان کو ملاقات نہیں کرنے دی جاتی باقی لوگوں کو ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے۔
بعدازاں پولیس نے اپوزیشن لیڈر عمرایوب سمیت پی ٹی آئی کے 7رہنماؤں کو حراست میں لے لیا،پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں اورکزن کو بھی حراست میں لیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کافائدہ بلوچستان کو دینے پر اعتراض سمجھ سے بالاتر ہے،مصدق ملک
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ،اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچرکو بھی حراست میں لیا گیا۔
کچھ دیر بعد بانی پی ٹی آئی کی فیملی اور پارٹی رہنماؤں کو چھوڑ دیا گیا،پولیس چکری انٹرچینج سے واپس روانہ ہو گئی۔