پاکستان پر مجموعی قرضے 258 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، طبقے پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ہیں۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کو پہنچ چکا ہے، ٹیکس آمدن سے ٹیکس کی وصولی بہتر کرنا ہوگی، ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلزسیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہوگی۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک میں 52 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے ہیں اور ٹیکس بیس میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ سرکاری کارپوریشنز میں چوری روکنا ہو گی، بجلی کے نقصانات قابو کریں گے، ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔

بیرون ممالک میں پاکستان کے تمام اقسام کے چاول کی مانگ میں اضافہ

قومی ایئرلائن کی نجکاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری نومبر میں کر دی جائے گی، پی آئی اے کی بولی میں حصہ لینے والوں کوجانچ پڑتال کا موقع دیا۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا حکومت پاکستان جون2024میں پی آئی اے کی نجکاری کرنا چاہتی تھی لیکن پی آئی اے کی اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے نجکاری کے عمل میں تاخیر ہوئی۔

ملکی قرضوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر مجموعی قرضے 258 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، معیشت میں قرضوں کا حصہ 69 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔


متعلقہ خبریں