جکارتا: انڈونیشیا میں انتخابی قوانین میں مجوزہ ترمیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عوام نے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے مختلف شہروں میں عوام نے صدر جوکو ویدودو اور ان کے پارلیمانی اتحادیوں کی جانب سے پیش کی گئی انتخابی قوانین میں مجوزہ ترامیم کے خلاف احتجاج کیا۔
انڈونیشیا کے الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ کے باہر بھی مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پارلیمنٹ کے باہر جمع مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔ پولیس کی جانب سے 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کا 35 ممالک کیلئے ویزا فری انٹری کا اعلان
گزشتہ روز مظاہرین نے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا اور اندر گھسنے کی کوشش کی تھی۔ احتجاج کے باعث گزشتہ روز پارلیمان میں مجوزہ امیدواروں کی اہلیت کے حوالے قانون میں ترامیم پر بحث ہونی تھی جو کورم پورا نہ ہونے کا باعث نہیں ہوسکی۔
مظاہرین کا مؤقف تھا کہ ترامیم کے بعد صدر جوکو ویدودو کے بیٹے کے لیے ایک مقامی اسمبلی کے انتخابات تک رسائی آسان ہوجائے گی۔
واضح رہے انڈونیشیا میں ایک ہفتے سے انتخابی قوانین میں ترمیم کے خلاف احتجاج جاری ہے۔