مخلص ہو کر کام کیا، سلیکشن کمیٹی کا حصہ رہنا میرے لیے اعزاز کی بات تھی، وہاب ریاض


سابق سلیکٹر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ یہ بات غلط ہے کہ میری وجہ سے سلیکشن کمیٹی دباؤ میں آئی۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میرے بارے میں جو لکھا گیا وہ درست نہیں ہے،ایک انسان 7 بندوں پر کیسے بھاری ہو سکتاہے؟فیصلوں کی دستاویز میٹنگ منٹس کے طور پر موجود ہیں۔

نکاح، طلاق اور عدت کے مسائل :بے جا گفتگو مناسب نہیں،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

بعدازاں قومی ٹیم کے برطرف سلیکٹر وہاب ریاض نے سوشل میڈیا پر اپنا تفصیلی موقف جاری کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وہاب ریاض نے کہا کہ بطور سلیکٹر میں نے ٹیم کے لیے مخلص ہو کر کام کیا اور اپنا 100 فیصد دیا، سلیکشن کمیٹی کا حصہ رہنا میرے لیے اعزاز کی بات تھی۔

وہاب ریاض نے لکھا کہ سلیکشن کمیٹی میں سب کے ووٹ کا ایک جتنا وزن ہے، قومی ٹیم کے انتخاب کے لیے سات رکنی پینل کے حصے کے طور پر باہمی تعاون کے ساتھ فیصلے کیے گئے۔

میڈیا ہاؤسز کو غیرقانونی 2.4 بلین دینے کا الزام، اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کو طلب کرلیا

وہاب ریاض نے کہا ہم نے بطور ٹیم فیصلے کیے، مجھے اپنے کردار پر فخر ہے، میں ان لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے لیے دعا کی ہے۔ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے مستقبل کے لیے کامیابی کے سوا کچھ نہیں چاہتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے ٹیم کوچز کے پلان میں آگے بڑھے گی، گیری کرسٹن کے ساتھ کام کر کے بھی اچھا لگا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں