بی ایل اے کے دہشتگردوں کو ایران سے پناہ اور بھرپور مدد حاصل


بی ایل اے کے دہشت گردوں نے نوشکی،بلوچستان میں ایران جانے والی بس کو روک کر شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد، 9 زائرین کو جوپنجاب سے انتہائی عقیدت کے ساتھ ایران کے مقدس مزارات کی زیارت کے لیے جا رہے تھے۔ نیچے اتارا اور بے دردی سے قتل کر دیا۔

یہ وہ معصوم لوگ تھے جن کے پاس نہ تو اسلحہ تھا اور نہ ہی وہ کسی مسلح گروہ کے فرد تھے اور نہ ہی ان کی کسی سے کوئی دشمنی تھی۔ان کا سفر مقدس زیارت کے لیے تھا۔

یہ بات بالکل عیاں ہے کہ بی ایل اے کے دہشت گردوں کو ایران سے پناہ اور بھر پور مدد مل رہی ہے۔اب بلوچستان سے گزرتے ہوئے ایران جانے والے زائرین بھی ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے شر سے محفوظ نہیں۔

ایسی سرگرمیاں نہ صرف زائرین کے لیے سنگین دھچکا ہیں بلکہ مذہبی سیاحت کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ جبکہ پاکستان بھر سے زائرین کی ایک بڑی تعداد بلوچستان کے راستے ایران کا راستہ اختیار کرتی ہے۔

ایران کی حمایت یافتہ BLA/BRA دہشت گرد ایسی وحشیانہ کارروائیوں سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ایران کو بھی اس صورتحال کا جائزہ لینا چاہیے کہ زائرین بے ضرر لوگ ہیں اور زائرین کو نشانہ بنانے سے کیا حاصل ہوگا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں