سائنسدانوں نے نئی قسم کا دو طرفہ سولر پینل تیار کرلیا


سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کا دو طرفہ سولر پینل تیار کیا ہے جو پیداواری لاگت کو کم (70 فیصد تک)کرنے کے لیے کاربن نینوٹیوبز کا استعمال کرتا ہے۔ یہ نینوٹیوبز الیکٹروڈز میں اگلے اور پچھلے پینل دونوں پر استعمال ہوتے ہیں۔

سعودی عرب میں جمعرات سے پیر تک بارش کی پیشگوئی

یہ پیش رفت یونیورسٹی آف سرے، یونیورسٹی آف کیمبرج، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز، زیدیان یونیورسٹی اور ژینگ زو یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی طرف سے سامنے آئی ہے۔

انہیں نینو ٹیوبز کہلانے کی وجہ ان کے انتہائی چھوٹے فارم فیکٹر کی وجہ سے ہے، جس کا قطر صرف 2.2 نینو میٹر ہے، یہی وجہ ہے کہ جب ان میں سے 45،000 کو ملا کر ایک سولر پینل بنایا جاتا ہے، تو یہ کاغذ کی چادر کی طرح پتلا ہوتا ہے۔

سرکاری حج سکیم کی ویٹنگ فہرست پر موجود 405 درخواست گزار کامیاب قرار

اپنے چھوٹے سائز کے باوجود، نینوٹیوبز فی مربع میٹر 36 ملی واٹ بجلی پیدا کر سکتے ہیں،یعنی اس کی ہیت تقریباً 360 واٹ فی مربع میٹر ہے۔ روایتی سولر پینلز عام طور پر 200 واٹ فی مربع میٹر تک محدود ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ نئے دو طرفہ سولر پینل نہ صرف سستے ہیں بلکہ زیادہ توانائی بھی پیدا کرتے ہیں۔

پٹرولیم ڈیلرز نے دوبارہ مارجن بڑھانے کا مطالبہ کردیا

یہ متبادل پینل توانائی پیدا کرنے میں 97فیصد موثر بھی ہیں، اس عمل کے دوران بہت کم ضائع ہوتے ہیں۔ یہ ان کے دو طرفہ ڈیزائن کی بدولت ہے۔ روایتی سولر پینلز کی کارکردگی 75فیصدسے 95فیصدکے درمیان ہوتی ہے، اور صرف سامنے کی طرف۔


متعلقہ خبریں