جرمنی میں بیرونی طلبہ کیلئے پڑھائی کے ساتھ کمانا مزید آسان ہو گیا

جرمنی

جرمنی نے دنیا بھر سے باصلاحیت اور ہنرمند نوجوانوں کو بلانے کے لیے ویزا کے قوائد نرم کردیے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن حکومت نے بیرونی طلبہ اور اپرنٹس کے طور پر کام کرنے والوں کے لیے ویزا کے قوائد خصوصی طور پر نرم کیے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہنرمند اور تجربہ کار نوجوانوں کی خدمات حاصل کی جاسکیں۔

ماہِ رواں کے دوران جرمن حکومت نے ہنرمند افرادی قوت کے حصول کے حوالے سے نئے ویزا قوائد کا دوسرا حصہ اپنایا ہے۔

آسٹریلیا نے غیر ملکی طلبہ کے لیے ویزا قوانین سخت کر دیے

اس کے تحت یورپی یونین سے باہر کے ممالک کے نوجوانوں کے لیے اسٹوڈنٹ اور اپرنٹس شپ ویزا کا حصول آسان بنادیا گیا ہے تاکہ وہ بعد میں جرمن لیبر مارکیٹ میں آسانی سے ضم ہوسکیں۔

نئے قوائد کے تحت متوقع طلبہ یونیورسٹی میں داخلے کی تیاری کے دوران 9 ماہ تک جرمنی میں رہ سکیں گے،اس دوران انہیں ہر ہفتے 20 گھنٹے تک کام کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔

اس کے نتیجے میں وہ اپنے اخراجات خود برداشت کرنے کے قابل ہوجائیں گے،ویزا سے متعلق قوانین اور قوائد میں نرمی کا مقصد نوجوانوں کو کیریئر کے حوالے سے سہولتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جرمن معیشت کو مستحکم کرنا بھی ہے۔

پاکستان رواں سال 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز جاری کرے گا، وزیر خزانہ

جرمنی میں بیرونی طلبہ اب پڑھائی کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں میں بھی زیادہ آسانی سے حصہ لے سکیں گے کیونکہ انہیں سال میں 140 دن کل وقتی بنیاد پر کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

یہ لچک طلبہ کے لیے انتہائی موافق ہے کیونکہ وہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ معاشی طور پر خود مختاری یقینی بنانے میں بھی کامیاب ہوں گے، اس کے نتیجے میں جرمنی انتہائی باصلاحیت نوجوانوں کی منزل بن سکے گا۔

جرمن حکومت کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے نئے ویزا قوانین و قوائد دنیا بھر میں ہنرمند نوجوانوں کی شدید قلت کے تناظر میں ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں