وہ غذائیں جن کا رمضان المبارک میں استعمال فائدہ مند ہے


پاکستان میں رمضان المبارک کا آغاز ہو گیا ہے اور یہ مہینہ اس لیے بھی اہم ہے کہ روزہ اسلامی پہلو کے ساتھ ساتھ سائنسی لحاظ سے بھی انتہائی مفید تصور کیا جاتا ہے۔ رمضان المبارک میں لوگوں کی خوراک اور نیند سے متعلق عادات تبدیل ہو جاتی ہیں۔

رمضان المبارک میں خوراک کی کمی اور سونے کے اوقات کار میں تبدیلی کے باعث جسم میں کمزوری اور تھکاوٹ کا اثر حاوی ہونے لگتا ہے اس لیے سحری کے دوران غذاؤں کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ وہ دن بھر کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہیں۔

تھکاوٹ اور غنودگی سے بچنے کا طریقہ 

روزے کی حالت میں کیونکہ ہم دن بھر کچھ نہیں کھاتے اور عموما 24 گھنٹوں میں صرف 2 بار ہی کھانا کھاتے ہیں تو اس کے باعث ہمارا جسم کمزوری محسوس کرتا ہے۔ تھکاوٹ اور غنودگی کے اس اثر کو زائل کرنے کے لیے ہمیں چند باتوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔

صحت بخش، ہلکی غذا کا انتخاب

سحری میں ایسی غذا کا انتخاب کریں جو صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ پیٹ پر بوجھ ثابت نہ ہو۔ اس حوالے سے روٹی، انڈے، سبزیاں، دالیں اور چکن بہترین تصور کیے جا سکتے ہیں تاہم سب سے اہم جزو کھجور ہے جس سے متعلق عموماً ہمارے ہاں وطیرہ یہ ہے کہ صرف افطار میں کھائی جاتی ہے لیکن  کھجور کیونکہ غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے سحری میں بھی ایک یا 2 کھجوریں کھانا مفید ثابت ہوتا ہے۔

کھجور میں کاپر اور میگنیشم سمیت متعدد غذائی اجزا ہوتے ہیں جبکہ اس میں موجود مٹھاس جسم میں گلوکوز کی شکل اختیار کر کے جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔

دہی کا استعمال

سحری میں دہی کو شامل کرنے سے غذا متوازن ہوتی ہے اور معدے کی تیزابیت کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔ دہی میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہ روزے کے دوران ڈی ہائیڈریشن کا امکان بھی کم کرتی ہے۔

سیب اور کیلے

سحری میں سیب اور کیلے کو شامل کرنے سے جسم کو فائبر، وٹامن سی اور متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس ملتے ہیں جبکہ ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

زیادہ پانی والی غذائیں

کھیرے، ٹماٹر یا تربوز جیسے زیادہ پانی والی غذاؤں سے دن بھر جسم میں پانی کی کمی کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

زیادہ مرچوں، نمک اور چینی والی غذاؤں سے گریز کریں

سحری میں مرچوں، نمک اور چینی کا کم سے کم استعمال کریں کیونکہ ان کے زیادہ استعمال سے دن بھر پیاس زیادہ محسوس ہو گی۔ خاص طور پر زیادہ نمک کے استعمال سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بڑھتا ہے کیونکہ یہ سیال کو اپنے گرد اکٹھا کرلیتا ہے جس سے پیاس کا احساس بڑھتا ہے۔

مناسب مقدار میں پانی پینا مت بھولیں، ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کا سادہ اور اچھا طریقہ سحری کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینا ہے لیکن اس مقدار کا تعین آپ نے خود کرنا ہے تاہم بہت زیادہ یا بہت کم نہ ہو۔

سحری ضرور کریں

نیند متاثر ہونے کے خیال سے سحری سے گریز کا فیصلہ نہ کریں کیونکہ اس وقت کی غذا دن بھر کی جسمانی ضروریات کے لیے اہم ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں