بجلی کا شارٹ فال پیداوار کے مقابلے 50فیصد کے قریب پہنچ گیا


پاور پلانٹس میں مرمتی کام اور ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کا شارٹ فال پیداوار کے مقابلے میں 50فیصد کے قریب پہنچ گیا۔

ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 14ہزار 500میگاواٹ ہو گئی، مختلف ذرائع سے صرف 7ہزار 800میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ شارٹ فال 6700میگاواٹ تک پہنچنے سے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12گھنٹے تک جا پہنچا۔

ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق پن بجلی کی پیداوار میں 80فیصد تک کمی ہوئی ہے، پن بجلی 10ہزار میگاواٹ کے بجائے صرف 1200میگاواٹ پیدا کی جارہی ہے، تربیلا ڈیم سے 330میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، منگلا ڈیم سے 250میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔

پاکستان کے معاملے پر آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس 11جنوری کو طلب

پاور ڈویژن ذرائع نے بتایا ہے کہ غازی بھروتھا اور دیگر پراجیکٹس سے 620میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، تھرمل پاور پلانٹس 4ہزار کے بجائے صرف 1300میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔

ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کے بجلی گھر صرف 5 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جامشور، مظفر گڑھ اور گدو کے متعدد پاور پلانٹس مرمت کے باعث بند پڑے ہیں، بجلی ٹرپنگ سے بچانے کیلئے بلیک سٹارٹ فیسلٹی استعمال کی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں