ایف بی آر نے موبائل فونز پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کا اعلان کر دیا


فیڈرل بورڈ آف ریو نیو کی جانب سے ملک میں درآمد ہونے والے تقریباً تمام ماڈلز کے موبائل فونز کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کے بعد پاکستان میں معروف موبائل فون برانڈز اپنے ماڈلز کی قیمتیں بڑھانے کو تیار ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کراچی نے مشہور برانڈڈ موبائل فونز کے 1160 ماڈلز کی درآمد پر کسٹم ویلیو میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا۔

ڈائریکٹوریٹ نے سام سنگ، اوپو، نوکیا،لینیوو،آئی ٹیل،ہواوے،ایپل،موایزو،انفنکس،ون پلس،رئیل می،ویوو،ٹیکنو،موٹرولا،سونی،ژومی،آنر،ٹی سی ایل،الکیٹل،سی شارک کے برانڈز پر کسٹم ڈیوٹی کو بڑھا دیا ہے۔

ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 9کروڑ 93لاکھ ڈالر کا اضافہ

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کے حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ مسافروں کے ذریعے درآمد کیے گئے استعمال شدہ موبائل فونز کا اندازہ بھی کسٹم ویلیوز پر کیا جائے گا کیونکہ ان کی قیمت کے الاؤنس کو بھی مذکورہ ٹیبلیٹڈ ویلیوز میں شامل کیا گیا ہے۔

موبائل فونز کی قیمتوں کا تعین کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 25A کے تحت ویلیویشن رولنگ نمبر 1732/2023 کے ذریعے کیا جاتا تھا، موجودہ ویلیوایشن رولنگ تقریباً نو ماہ پرانی ہے اور اس میں طے شدہ کسٹم ویلیوز مروجہ بین الاقوامی مارکیٹ کی عکاسی نہیں کرتی تھیں۔

اسٹیک ہولڈرز نے درخواست کی کہ موبائل فون کے ماڈلز کی کسٹم ویلیو بڑھنے کو مدنظر رکھتے ہوئے کسٹم ڈیوٹی پر نظر ثانی کی جائے اور قیمت میں ایک معقول کم سے کم اضافہ اس کے مطابق کیا جائے کیونکہ ویلیو ایشن رولنگ میں ذکر کردہ موبائل فون کے کچھ ماڈلز پرانے ہیں لیکن ان کی کسٹم ویلیو کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں