مصنوعی ذہانت کے عالمی مقابلے میں سعودی عرب کے طلبہ کی 11 میڈلز کے ساتھ پہلی پوزیشن


سعودی عرب کے طلبہ نے مصنوی ذہانت کے عالمی مقابلے میں 11تمغے حاصل کر کے دنیا بھر میں پہلی پوزیشن اپنے نام کر لی۔

سعودی اخبار اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپیٹیشن فار یوتھ (ڈبلیو اے آئی سی وائی)میں امریکا، بھارت، یونان، کینیڈ اور سنگاپور سمیت چالیس ممالک کے 18 ہزار طلبہ نے شرکت کی۔

بین الاقوامی مقابلے کا اہتمام سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی ”سدایا“ نے کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی(کاوسٹ) کے تعاون سے کیا تھا، مقابلے میں سعودی عرب کے 18 منصوبے کامیاب رہے۔

مصنوعی ذہانت یا دو دھاری تلوار؟ بے لگام گھوڑا نہ بنے، سلامتی کونسل میں بحث

ان میں سے 11 منصوبوں پر سونے، چاندی اور کانسی کے میڈلز ملے جبکہ 6039 منصوبوں میں 7 منصوبے ایڈوانس پوزیشن پر رہے۔امریکا نے دس، بھارت اور یونان نے دو دو جبکہ کینیڈا اور سنگاپور نے ایک ایک میڈل حاصل کیا۔

مقابلے میں سعودی عرب کی نمائندگی مسک، الزھران، مداک، کاوسٹ، آرامکو، العلا اور نیوم کے پرائمری، مڈل اور ثانوی سکولوں کے طلبہ نے کی۔ اس موقع پرسعودی طلبہ کی برتری پر سدایا اور کاوسٹ کو عالمی سطح پر ایکسیلینس آرگنائزیشن ایوارڈ دیا گیا جبکہ مصنوعی ذہانت کی تعلیم کے فروغ میں سدایا اور کاوسٹ کی کوششوں کا اعتراف بھی کیا گیا۔


متعلقہ خبریں