خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کے واقعات میں 800 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا

Police

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم ) پچھلے پانچ سال میں خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کے واقعات میں 800 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 

سرکاری رپورٹ میں انکشاف  ہوا ہے کہ صوبے میں پچھلے سات مہینے میں 663 دہشت گردی کے واقعات ہوئے، سات سوخطرناک دہشت گرد صوبے کے چھ شہروں میں نیٹ ورک پھیلا چکے۔

اس سال دہشت گردی کے 782 تھرٹ جاری ہوچکے، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، ڈی ائی خان اور پشاورخطرناک دہشت گردی کی زد میں ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں 220 سے زائد کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں امن خراب کررہے، بنوں، پشاوراور ٹانک میں اسلامک سٹیٹ آئی ایس کے اور  اے کیو تنظم کے310 دہشت گرد کے ہونے کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ آئی ایس کے اور اے کیو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں نے پچھلے دوسال میں 20 حملے کیے، سیکورٹی اداروں نے 1152 مختلف اپریشن میں 494 دہشت گردوں کوہلاک کیا یا زندہ پکڑاگیا۔

اعدادو شمار کے مطابق 2018 میں صوبے میں دہشت گردی کے 87 واقعات پیش ائے جبکہ پچھلے سال 495 واقعات پیش ہوئے، صوبے میں 2014 میں 316 دہشت گردی کے واقعات ہوئے،

پچھلے دس سال میں صوبے میں 2650 دہشت گردی کے واقعات ہوئے، پچھلے سات ماہ میں 303 افراد شہید اور761 زخمی ہوے۔

کے پی کے پولیس حکام کے مطابق بڑھتی دہشت گردی کے تدارک کیلیے انسداددہشت گردی فنانسنگ یونٹ کا قیام کیا جارہا ہے، جدید فناسنگ یونٹ کا قیام دہشت گردوں کو ہونے والی مالی معاونت پر نظر بھی رکھے گا، خطرناک دہشت گردوں کی نگرانی کیلیے جدید ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے منصوبہ پرکام جاری ہے۔


متعلقہ خبریں