آئی ایم ایف سے معاہدہ: پیٹرولیم لیوی میں اضافہ، 55 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

petrol

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں فی لیٹر 5 روپے کا اضافہ کردیا جس کے بعد یہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، اضافہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد کیا گیا ہے۔

پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی لیٹر اضافہ

وفاقی حکومت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے جب کہ ڈیزل ساڑھے 7 روپے مہنگا کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اس حوالے سے کہا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں گزشتہ چند روز کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے تین ڈالر کا اضافہ اوگرا نے رپورٹ کیا ہے، اسی طرح سے پیٹرول کی قیمت میں بھی رجحان اوپر کا ہے۔

ماہرین کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا گیا، گزشتہ روز پیٹرول پر فی لیٹر لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 55 روپے کردی گئی، جس کا اطلاق گزشتہ شب 12 بجے سے ہو گیا ہے۔

عوام دعا کریں یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو، وزیراعظم

اوگرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکشن کے تحت پیٹرول کی زیادہ سے زیادہ ایکس مل قیمت فروخت 187.80 روپے ہے جب کہ پیٹرولیم لیوی کی مد میں 55 روپے عائد کیے گئے ہیں۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے اسی حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ  ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جولائی کے وسط میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے قبل ایک اور شرط پوری کر دی گئی ہے، پاکستان نے ایکس مل قیمت میں ساڑھے 7 روپے کمی کے باوجود پیٹرول کی قیمت 262 روپے فی لیٹر برقرار رکھی ہے، پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو بڑھا کر 55 روپے فی لیٹر کر دیا گیا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدہ، قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

واضح رہے کہ 25 جون کو وفاقی وزیر خزانہ نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی تھی جو کہ قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کرلی تھی۔

ترمیم کے تحت پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کی حد 50 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کردی گئی تھی جس کے بعد وفاقی حکومت کو 60 روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔

آئی ایم ایف معاہدے کیلئے مزید 215 ارب روپے کے ٹیکس لگا رہے ہیں، اسحاق ڈار

یاد رہے کہ کہ گزشتہ روز پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے درمیان 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) پر عملے کی سطح کا معاہدہ ہوگیا تھا۔


متعلقہ خبریں