ڈاکوؤں نے مغویوں کو قتل کردیا، نعشیں اٹھانے پر پنجاب اور سندھ پولیس میں تنازع

Police

رحیم یار خان: ڈاکوؤں نے دو مغویوں کو قتل کردیا جب کہ پنجاب اور سندھ کی پولیس کے درمیان مغویوں کی نعشیں اٹھانے پر تنازع پیدا ہو گیا ہے۔

اسلام آباد، ڈاکوؤں کے گروہ بے لگام، شہریوں سے ہر گھنٹے میں 2 لاکھ 29 ہزار 716 روپے کی لوٹ مار

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رحیم یار خان رضوان گوندل کے مطابق گھوٹکی پولیس کے ایک آفیسر نے تسلیم کیا ہے کہ جہاں مغویوں کو قتل کیا گیا ہے وہ جگہ رونتی تھانہ کی حدود میں ہے۔

رضوان گوندل کے مطابق اگر ہماری حدود ہوتی تو ہم نعشیں لے آتے، دو مغوی اور ایک ڈاکو گھوٹکی کے تھانہ رونتی کی حدود میں ہلاک ہوئے ہیں۔

ڈی پی او رضوان گوندل کے مطابق ہلاک ڈاکو نتھو شر ڈی ایس پی اوباڑو اور دو ایس ایچ اوز کے قتل میں ملوث تھا۔

گھوٹکی میں ڈاکوؤں کا حملہ، 2 پولیس اہلکار شہید

ضلع گھوٹکی کے کچے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں دو مغویوں کے قتل کے بعد ان کی نعشیں اٹھانے پر سندھ اور پنجاب کی پولیس کے درمیان حدود کا تنازع پیدا ہوا تھا۔

اس ضمن میں رحیم یار خان پولیس کا مؤقف ہے کہ جہاں مغوی قتل ہوئے ہیں وہ ضلع گھوٹکی کے تھانہ رونتی کی حدود میں ہے جب کہ گھوٹکی پولیس کا کہنا ہے کہ جہاں ڈاکوؤں نے مغویوں کو قتل کیا وہ ضلع رحیم یارخان کے تھانہ ماچھکہ کی حدود میں ہے۔

ڈاکو باپ نے اپنے ہی بیٹے کو لوٹ لیا

موصولہ اطلاعات کے مطابق رونتی کے ڈاکوؤں نے قید سے بھاگنے کی کوشش کرنے پر دو مغویوں کو قتل کیا تھا۔  مغویوں میں فیصل آباد کے رہائشی یاسین اور سرگودھا کے رہائشی اکرام شامل بتائے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں