واشنگٹن: امریکہ کی پہلی خاتون سیکریٹری خارجہ میڈلین البرائٹ انتقال کر گئیں۔ ان کی عمر 84 سال تھی۔
عمران خان کی بڑی جیت: اقوام متحدہ نے اسلامو فوبیا کیخلاف قرار داد منظور کرلی
ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دور میں سیکریٹری خارجہ کی حیثیت سے فرائض سر انجام دینے والی میڈلین البرائٹ نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیے تھے۔
I was raised Catholic, became Episcopalian & found out later my family was Jewish. I stand ready to register as Muslim in #solidarity.
— Madeleine Albright (@madeleine) January 25, 2017
پیرائے گوئے، سابق چیکوسلواکیہ میں جنم لینے والی سابق سیکریٹری خارجہ میڈیلین البرائٹ 2017 میں اس وقت ایک مرتبہ پھر بھرپور طریقے سے منظر عام پر آئیں جب انہوں ںے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے خود کو بطور مسلمان رجسٹر کرانے کا اعلان کیا۔
افسوس کشمیر اور اسلاموفوبیا پر خاموش رہے، مسلم امہ الگ بلاک بنائے، عمران خان
اس وقت مسلمانوں کے خلاف بھرپور طریقے سے مہم چلائی جا رہی تھی تو میڈلین البرائٹ کھل کر مسلمانوں کی حمایت میں سامنے آئی تھیں۔
میڈلین البرائٹ نے جب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر پیغام جاری کیا تو فوری طور پر لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے اسے لائک کیا۔
امریکہ کے سابق سیکریٹری خارجہ میڈلین البرائٹ نے اپنے پیغام میں لکھا کہ وہ عیسائیوں کے فرقے کیتھولک میں پرورش پائیں اور بعد میں وہ اسفقی بن گئیں لیکن پھر معلوم ہوا کہ وہ تو اصل میں یہودی ہیں۔
امریکا میں نئی تاریخ رقم، اسلامو فوبیا کے خلاف بل منظور
میڈلین البرائٹ نے اس وقت مؤقف اختیار کیا کہ وہ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مسلمان کے طور پر رجسٹر ہونے کو تیار ہیں۔ اس وقت سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے بھی مسلمانوں کو سخت مشکلات درپیش تھیں۔
’میڈم سیکریٹری‘ میڈلین البرائٹ کی 550 صفحات پر مشتمل خود نوشت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے بچپن میں جب ریڈ کراس نے پناہ گزیں بچوں پر دستاویزی فلم بنائی تو اس میں ایک کردار انہوں نے بھی ادا کیا جس کا معاوضہ ایک گلابی رنگ کے چھوٹے سے خرگوش کی شکل میں ملا تھا۔ اس وقت وہ انگلینڈ میں تھیں۔
میڈلین البرائٹ نے سیاسیات میں پی ایچ ڈی کیا، سینٹ اور وائٹ ہاؤس میں ملازمتیں کیں، ایک تھنک ٹینک کی سربراہی کی اور یونیورسٹی میں برسوں انٹرنیشنل ریلیشنز کا مضمون پڑھاتی رہیں۔
سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے 1992 میں جب انہیں اقوام متحدہ میں امریکہ کا مستقل سفیر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تو چند لوگ ہی ان سے واقف تھے۔
مغرب میں شدت پسند طبقہ اسلامو فوبیا کو بڑھاوا دے رہا ہے، وزیر خارجہ
میڈلین البرائٹ نے اپنی کتاب میں لکھا کہ انہیں جب امریکہ کا سیکرٹری آف اسٹیٹ بنایا گیا تو بلاشبہ وہ ایک یادگار تجربہ تھا۔