آپ کے لیڈر نے جیل کاٹی، آپ کیوں نہیں کاٹ سکتے؟ چیف جسٹس

صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ نے آغا سراج درانی سے کہا کہ آپ کے لیڈر نے اتنے سال جیل کاٹی تو آپ کیوں نہیں کاٹ سکتے ؟

سپریم کورٹ میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیاں نے کہا کہ آپ کے گن مین کے نام پر بھی ایک پلاٹ ہے اور گن مین سے اعتماد کا رشتہ ہوتا ہے کیونکہ وہ پستول واپس آپ پر بھی تان سکتا ہے۔ حیران ہوں گھڑیوں کے ساتھ گھر سے بندوقیں برآمد نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ جیل ہر ایک کے لیے برابر ہونی چاہیے۔ آپ کے لیڈر نے اتنے سال جیل کاٹی تو آپ کیوں نہیں کاٹ سکتے ؟ آغا سراج درانی کے پاس ان کے لیڈر کی اعلیٰ مثال موجود ہے۔ اس لیے کل پیش ہو کر تمام حقائق پر دلائل دیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ جو بے نامی دار ظاہر کیے گئے کیا وہ آغا سراج درانی کے لیے کام کرتے ہیں؟ نیب کے مطابق منور آغا سراج درانی کا گن مین ہے اور منور کے پاس کئی ملین موجود ہیں۔

آغا سراج درانی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کہتا ہے منور سیاسی کارکن ہے۔ تفتیش یہ ظاہر نہیں کرتی کہ جو شخص 6 ماہ ساتھ رہا وہ کسی اور کے ساتھ نہیں رہا۔

جسٹس عائشہ اے ملک نے استفسار کیا کہ مبینہ گن مین کے ڈیفنس پلاٹ کی فوٹو کاپی آپ کے پاس کیا کر رہی تھی؟

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو عمران خان زیادہ خطرناک ہوں گے، فیصل جاوید

وکیل آغا سراج درانی نے کہا کہ کیا یہ ممکن نہیں کہ جو آغا سراج درانی کے ساتھ کام کر رہا ہے وہ اپنی الگ سرگرمیاں کر رہا ہو۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تعجب ہے نیب نے کروڑوں روپے مالیت کی شاٹ گنز کو شامل نہیں کیا اور بنیادی چیز یہ ہے کہ ملزم نے شہری جائیدادیں کیسے بنائیں؟ گاڑیوں کے دستاویزات بھی آغا سراج درانی سے برآمد ہوئے۔

نیب پراسیکیورٹر سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اختیار کیا کہ آغا سراج درانی کچھ گاڑیوں کی مالیت سے انکار نہیں کرتے اور آغا سراج درانی کو ضمانت درکار نہیں ہے کیونکہ آغا سراج درانی جیل میں نہیں بلکہ اپنے گھر میں ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور عدالت گھر کو جیل قرار دینے والے معاملے کو بھی دیکھے گی۔


متعلقہ خبریں