عدالت نے گریٹر اقبال پارک کیس میں گرفتار 98 ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے استفسار کیا کہ ان افراد کو کس بنیاد پر گرفتار کیا گیا؟
لاہور کی ضلع کچہری میں گریٹر اقبال پارک میں خاتون سے دست درازی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کو جیل بھجوانے سے پہلے کون سے ثبوت لیے گئے تھے؟ بعد میں عدالت نے 98 ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ خاتون نے جیل میں شناخت پریڈ کے دوران 8 ملزمان کو شناخت کر لیا تھا۔
جیل ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واقعے میں 12 سے 15 ملزمان ملوث تھے۔دیگر ملزمان کی گرفتاری کے بعد خاتون ان کی شناخت کریں گی۔
خاتون جج کی موجودگی میں ملزمان کی شناخت کا عمل مکمل کیا گیا۔ کیمپ جیل کے سپرنٹنڈنٹ بھی شناخت پریڈ کے موقع پر موجود تھے۔
یاد رہے کہ 14 اگست کے روز سو سے زائد افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے اس وقت خاتون پر حملہ کردیا تھا جب وہ اپنے یوٹیوب چینل کے لیے ویڈیو بنارہی تھیں۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی گردش کرتی مختلف ویڈیوز میں متاثرہ لڑکی کو مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مینار پاکستان واقعہ، متاثرہ خاتون نے پولیس ٹیم کو بیان قلمبند کروا دیا
یہ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد لاہور پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف ۔مقدمہ درج کر کے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔