انٹر بینک میں ڈالر 166 روپے سے تجاوز کر گیا

تجارتی خسارے

انٹربینک میں ڈالر 166 روپے سے بھی تجاوز کرگیا

فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 166.20 روپے کا ہوگیا۔ چار ماہ کے دوران ڈالر 13.57 روپے مہنگا ہوگیا ہے.

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو 2 ارب 75 کروڑ ڈالر مل گئے، ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے بارے  ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں دیگر عوامل کے ساتھ پاکستان کے پڑوس افغانستان کی صورتحال اہم ہے۔

جبکہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر بھی مقامی کرنسی کے لیے ایک اور منفی رجحان کا سبب بنی ہے جس کی وجہ سے عدم اعتماد پیدا ہوا ہے۔

رواں سال جون میں برآمدات کا بل 6 ارب رہا جس سے واضح ہے کہ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے لیکن اسٹیٹ بینک کی اطلاعات کے مطابق مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 2 سے 3 فیصد ہوگا۔

دوسری جانب آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 75 کروڑ ڈالرز کی امدادی رقم پاکستان کو موصول  ہو گئی ہے۔ پاکستان کے غیرملکی ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

اسٹیٹ بنک کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر 20 ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زائد کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن کی پھر اونچی اڑان، قیمت50 ہزار ڈالر سے زائد

واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے ممبر ممالک کے لیے قرض کی منظوری دی تھی۔ ممبر ممالک کے لیے 650 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں