چین میں کچھ مقامی حکومتوں نے کہا ہے کہ ستمبر میں طلباء کو اسکولوں میں واپس جانے کی اس وقت تک اجازت نہیں ہوگی جب تک کہ ان کے پورے اہل خانہ کورونا ویکسین نہیں لگواتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق متعدد شہروں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو اسپتالوں اور سپر مارکیٹوں جیسے عوامی مقامات میں داخل ہونے کے لیے بھی کورونا ویکسی نیشن کروانا لازمی ہوگی۔
چین نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک اپنی 64 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگوانے کا قومی ہدف حاصل کرے گا۔
گوانگسی صوبے کے بییلیو شہر میں جاری ایک نوٹس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ ابھی تک جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہے وہ جلدی کریں اور اپنے بچوں کی اسکول واپسی کو متاثر ہونے سے بچائیں۔
جیانگسی اور ہینان سمیت دیگر صوبوں میں بھی مقامی حکومتوں نے ایسی ہی ہدایات جاری کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ صرف ان طلباء کو جن کے اہل خانہ کو کورونا ویکسین لگی ہو موسم خزاں کے سمسٹر واپس جانے کی اجازت ہوگی۔
مزید پڑھیں: دبئی کیلئے کوروناٹیسٹ کا تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ لازمی قرار
شمالی صوبہ ہیبی پِیانگیانگ میں 12 سے 17 سال کی عمر کے طلباء کو اس وقت تک اسکول جانے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک وہ خود کو مکمل طور پر ویکسین نہیں لگواتے۔
دریں اثنا شانسی صوبے نے کہا کہ بغیر ویکسین والے لوگوں کو ہوٹلوں، ریستوراں اور تفریحی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مختلف شہروں میں کورونا ویکسین لگوانے کی ڈیڈ لائن مختلف ہے تاہم بیشتر نے جولائی کے اختتام تک آخری تاریخ مقرر کردی ہے۔
چین کے صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اگرچہ لوگوں کو ویکسن لگوانے سے متعلق ترغیب اور حوصلہ افزائی کرانی چاہیے تاہم ویکسین لگوانے کا فیصلہ ان پر چھوڑ دینا چاہیے۔