کشمیر: میر واعظ کی نظربندی ختم کرنیکا فیصلہ واپس، احتجاج اور جھڑپیں

کشمیر: میر واعظ کی نظربندی ختم کرنیکا فیصلہ واپس، احتجاج اور جھڑپیں

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی نظربندی ختم کرنے کے احکامات واپس لیے جانے پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ بعد نماز جمعہ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر: مقناطیسی بموں نے بھارتی فورسز کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعہ کے دن ہونے والی جھڑپوں میں مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور نعرے بازی بھی کی۔

چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس میر واعظ عمرفاروق اگست 2019 سے اپنے گھر پر نظربند ہیں۔ بھارت نے اس وقت مقبوضہ وادی چنار کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کا غیر قانونی اقدام کیا تھا۔

سفارتکاروں کا دورہ مقبوضہ کشمیر: بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنا چاہتا، پاکستان

خبر رساں ایجنسی کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کی جماعت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جمعرات کے دن میر واعظ کو بتایا گیا تھا کہ وہ اپنے گھر سے باہر جا سکتے ہیں اور جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد سری نگر بھی جا سکتے ہیں لیکن پھر کچھ ہی دیر بعد حکام نے بتایا کہ وہ اپنے گھر پر ہی نظر بند رہیں گے اس لیے باہر نہ جائیں۔

بھارت: تین سال سے قید کشمیری دختر ملت آسیہ اندرابی پر نئے الزامات

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس فیصلے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر آگئی اور اس نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اس موقع پر آزادی کے نعرے لگائے اور میر واعظ عمرفاروق کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔


متعلقہ خبریں