سول: جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لئے سرحد پرلگائےگئےلاؤڈ اسپیکرز بند کردیے ہیں۔
جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے صدور کی متوقع ملاقات کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے توقع ظاہر کی ہے کہ سرحد پر نصب لاؤڈاسپیکرز کی بندش سے کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
اس بات کی قوی امید ہے کہ رواں ہفتے جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہان کی ملاقات ہوجائے گی۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اس سے قبل یہ اعلان کرکے دنیا کو حیرت میں ڈال چکے ہیں کہ انہوں نے جوہری اور میزائل تجربات پر پابندی عائد کردی ہے۔
کم جونگ کی جانب سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب امریکی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی اے کے سربراہ شمالی کوریا کا ایسٹر کے موقع پر خفیہ دورہ کرچکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبرکی باقاعدہ تصدیق کرتے ہوئےعالمی میڈیا کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا کا خفیہ دورہ ان کی آشیرباد سے ہوا تھا۔
امریکا اور شمالی کوریا کے حکام اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے سربراہان کی جون کے اختتام یا اس کے فوری بعد ملاقات ہو سکتی ہے۔
صدر ٹرمپ تو یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ اگر کم جونگ سے ہونے والی ملاقات فائدہ مند نظر نہ آئی تو وہ عزت کے ساتھ بات چیت کے دوران اٹھ کرچلے جائیں گے۔
جنوبی اور شمالی کوریا عرصہ دراز سے ایک دوسرے کے خلاف منفی پراپگنڈے کے لئے لاؤڈ اسپیکرز پر نشریات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
2014 میں ایک معاہدے کے بعد یہ نشریات بند کردی گئی تھیں مگر2015 میں ایک حادثے کے بعد جنوبی کوریا نے پراپگنڈے کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا تھا۔
شمالی کوریا نے 2016 میں جب ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا تو اس پراپگنڈے میں مزید شدت آگئی تھی۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ جو اپنے بیانات اور اقدامات کے حوالے سے سخت گیر دکھائی دیتے ہیں کے رویئے میں بنیادی تبدیلی چین کے حالیہ خفیہ دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔
شمالی کوریا کے سربراہ اپنے دورہ چین کو پوشیدہ رکھنے کے لئے ریل گاڑی میں سوارہوکر بیجنگ گئے تھے لیکن عالمی میڈیا نے ان کی کوشش ناکام بنادی تھی۔