اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو 9 جولائی کو طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے سلیم مانڈوی والا کو آج طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے اور پیشی کو ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
نیب کی طرف سے طلبی پر موقف دیتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ احتساب سب کا ہوناچاہیے۔ احتساب کا مطلب سیاسی انتقام نہیں ہوناچاہیے۔ جمہوریت اورشفافیت پریقین رکھتا ہوں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میرا تعلق ایسے خاندان سے ہے، جس کے بیشترلوگ وکلا اوربزنس مین ہیں۔ تمام عدالتوں کااحترام کرتا ہوں۔
اس سے قبل قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو پھر طلب کر لیا تھا۔
نیب ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو 6 جولائی کو سندھ روشن کیس میں طلب کیا گیا ہے۔
اس سے قبل نیب راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو 4 جون سندھ روشن کیس میں طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں موجودہ حکومت نے ہسنتا بستا پاکستان 2 سال میں اجاڑ دیا، احسن اقبال
گزشتہ سال ستمبر میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو نیب نے طلب کیا تھا تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اس سے قبل نیب اسلام آباد نے بھی جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کیا تھا۔ جہاں انہوں نے نیب کی پانچ رکنی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔
نیب نے مراد علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملزم کیس سے متعلق ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا اور ان سے نیب کی ٹیم نے ایک گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کی تھی۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی بار نیب کے سامنے پیش ہوا تاہم مجھے کوئی خاص چیز نظر نہیں آئی جبکہ نیب کو اپنے پورے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔