واشنگٹن۔ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امریکہ قیدیوں کے تبادلے میں معاونت فراہم کرنے کی بات پر قائم ہے۔
امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ گذشتہ رات ملا عبدالغنی برادر اور اُن کی ٹیم سے ملاقات ہوئی جس میں امن معاہدے کی پیش رفت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ افغان امریکہ امن معاہدے کا مقصد افغانستان میں امن کے دیرپا قیام کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
I met Mullah Berader and his team last night for a candid discussion about next steps, followed by a constructive phone call with President @realDonaldTrump. We all agreed the purpose of the US-Taliban agreement is to pave the path to a comprehensive peace in #Afghanistan.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) March 5, 2020
امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ امن معاہدے کے لیے خطرہ ہے جسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، حملوں کو کو کم کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کے علاوہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بھی بات کی گئی۔
Increasing violence is a threat to the peace agreement and must be reduced immediately. In addition to discussing the need to decrease violence, we also talked about the exchange of prisoners.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) March 5, 2020
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکہ قیدیوں کے تبادلے میں معاونت فراہم کرنے کی بات پر قائم ہے اور ہم اس بات کی حمایت کریں گے کہ دونوں طرف سے قیدیوں کو چھوڑا جائے۔
US is committed to facilitating prisoner exchange, agreed in both US-Taliban Agreement & US-Afghanistan Joint Declaration. We will support each side to release significant numbers.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) March 5, 2020
انہوں نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو ہٹانا چاہیے۔ میں افغانوں سے کہوں گا کہ اُن کے لیے یہ تاریخی موقع ہے اور وہ سب سے پہلے ملک کو سامنے رکھیں اور آگے بڑھیں۔
یہ بھی پڑھیں دوحہ معاہدے کے بعد امریکہ کا طالبان پر پہلا حملہ
We must act on all fronts to clear the road of obstacles that slow our progress toward intra-Afghan negotiations. I once again call on all Afghans to rise to the occasion, put country first and not to lose this historic opportunity.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) March 5, 2020
یہ بھی پڑھیں امن معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد کریں گے، ترجمان افغان طالبان