’سیاچن میں آزادی کے جھنڈے گاڑنے والے کو غدار کہنا سمجھ سے بالاتر‘

پاک فوج کا اس سے پہلے کبھی اتنا سخت بیان نہیں دیکھا، وزیر ریلوے

’بھارت نے حملہ کیا پاکستان بھرپور جواب دے گا‘

اسلام آباد: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملکی جنگی محاذوں پر فتح حاصل کرنے والے کو غدار قرار دیا گیا، سیاچن اور کشمیر میں آزادی کے جھنڈے گاڑنے والے کو غدار کہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

کشمیری رہنماء سردار غلام عباس کی برسی کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والے کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کا اس سے پہلے کبھی اتنا سخت بیان نہیں دیکھا، حالات بگڑتے دیکھ رہا ہوں۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمیں آپس کے اختلافات ختم کرنے چاہئیں۔

سردار غلام عباس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے تدفین کے لیے پاکستان کا انتخاب کیا، وہ پاکستان اور کشمیر کو ایک دیکھنا چاہتے تھے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ میری بچپن کی خواہش تھی کے یوپی اور سی پی کا مسلمان جاگے اور اب ایسا ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افواج پاکستان کا مورال بلند رکھنا قومی فریضہ ہے، فردوس عاشق اعوان

انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے واقعی کشمیریوں کے ہاں سے ہاں ملانی ہے تو آپ کو خون کے نذرانے پیش کرنا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کا بیس کیمپ ہے، تمام کشمیری سیاست دان اپنی پارٹیاں پاکستان میں پھیلائیں۔

شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ کشمیر کی آزادی کو میں نے انتہائی قریب سے دیکھا ہے۔

خصوصی عدالت کا فیصلہ

گزشتہ روز خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے سابق صدر کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس شاہد کریم اور جسٹس نذر اکبر بھی شامل تھے۔

حکومت کی طرف سے پراسیکیوٹر علی ضیاء باجوہ جب کہ پرویز مشرف کی طرف سے سلمان صفدر اور رضا بشیر بطور وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

حکومتی وکیل نے سنگین غداری کیس میں  شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد کو ملزم بنانے کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افواج پاکستان کا مورال بلند رکھنا قومی فریضہ ہے، فردوس عاشق اعوان

خصوصی عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو درخواست باضابطہ دائر ہی نہیں ہوئی اس پر دلائل نہیں سنیں گے، استغاثہ کو یہ بھی علم نہیں کہ عدالت میں درخواست کیسے دائر کی جاتی ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ آج مقدمہ حتمی دلائل کیلئے مقرر تھا تو نئی درخواستیں آ گئیں، کیا حکومت مشرف کا ٹرائل تاخیر کا شکار کرنا چاہتی ہے؟ ساڑھے تین سال بعد ایسی درخواست آنے کا مطلب ہے کہ حکومت کی نیت ٹھیک نہیں۔

جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ ہمارے سامنے صرف سپریم کورٹ کا حکم ہے اس کے تحت کارروائی چلانی ہیں۔

عدالت نے آئین سے غداری کا جرم ثابت ہونے پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم پرویز مشرف کو سزائے موت سنادی اور تفصیلی فیصلہ 48 گھنٹے میں سنایا جائے گا۔

مشرف کسی صورت غدار نہیں ہوسکتے، ترجمان پاک فوج

بعدازاں افواجِ پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سابق صدر نے ملک کے دفاع کے لیے جنگیں لڑی ہیں، وہ کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے۔

ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے مطابق خصوصی عدالت کے فیصلے پر افواجِ پاکستان میں شدید غم و غصہ اور اضطراب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف آرمی چیف، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور صدرِ پاکستان رہے ہیں اور انہوں نے 40 سال سے زیادہ پاکستان کی خدمت کی ہے۔


متعلقہ خبریں