مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ بھی پاکستان کا ہم زبان

فائل فوٹو


واشنگٹن: اقوام متحدہ نے جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فریقین ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے علاقے کی حیثیت تبدیل ہو۔

ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان بھارت کے درمیان 1972 کا شملہ معاہدہ موجود ہے جو جموں و کشمیر کے  پرامن حل پر زور دیتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شملہ معاہدہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت معاملے کے حل پر زور دیتا ہے اور خطہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرادادیں موجود ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر میں لگائی جانے والی پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں سے خطہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فریقین موجودہ صورتحال میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر چین نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا معاملہ سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے اور تجارتی تعلقات بھی معطل کر دیے ہیں۔

بھارتی اقدام کے بعد پاکستان نے معاملے کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے اور اپنے دوست ممالک کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں