مہنگائی کا سونامی بے قابو، پیٹرول کے بعد دال، چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ

Utility Stores

مہنگائی سے ستائی عوام کے لئے ایک بری خبر آ گئی، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے دال اور چاول کے نرخوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

اس ضمن میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مخلتف اقسام کی دالوں کی قیمتوں میں 25 روپے اور چاول کی قیمتوں میں 50 روپے اضافہ کر دیا گیا ہے۔

سفید چنا اور دال ماش 25 روپے جبکہ دال چنا اور مسور کی قیمتوں میں 10 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

چاول کی مختلف اقسام کی قیمتوں میں گیارہ سے لے کر 50 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں حالیہ دنوں  اشیائے خوردنوش اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔

اس ضمن میں پاکستان شماریات بیورو نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار سے متعلق رپورٹ بھی جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال مارچ 2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4 فیصد تک پہنچ گئی، مہنگائی کی شرح میں فروری کی نسبت مارچ میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں سالانہ کی بنیاد پر سی این جی کی قیمتیں 25.3 فیصد بڑھیں جبکہ ایل پی جی سیلنڈر 13.4 اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 13.1 فیصد سے زائد مہنگا ہوا۔

سبزیوں، دالوں اور گوشت کے نرخوں سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ سالانہ کی بنیاد پر سبز مرچیں 151 فیصد، ٹماٹر 315 فیصد اور سرخ مرچیں 27.6 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ دال کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 22.7 اور گوشت کی قیمتیں 13.8 فیصد بڑھیں۔

ماہانہ کی بنیاد پر پیاز 39.2 فیصد، کینو 22.3 فیصد، ٹماٹر کی قیمت میں ایک ماہ میں 18.8 فیصد، کیلا 15 فیصد جبکہ دال مونگ کی قیمت ایک ماہ کے دوران 12.6 فیصد اور لہسن 11 فیصد مہنگا ہوا۔

پاکستان شماریات بیورو کے مطابق کتابوں کی قیمتیں 31.3 اور ٹیوشن فیس میں 27.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سیمنٹ کی قیمتیں ایک سال کے دوران 13.9 فیصد بڑھ گئیں۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت گزشتہ ماہ میں 4.4 فیصد بڑھیں اور کرایوں میں 13.4 فیصد اضافہ ہوا۔


متعلقہ خبریں
WhatsApp