22 اے اور بی کے تحت ضلعی ججز سے اختیارات واپس لینے کا معاملہ، وکلاء ہڑتال پر

فائل فوٹو


اسلام آباد:  22 اے اور بی کے تحت ضلعی ججز سے اختیارات واپس لینے کے معاملے پر ملک بھر کے وکلاء ہڑتال پرہیں۔ ہڑتال کی کال گزشتہ روز پاکستان بار کونسل کی طرف سے دی گئی ۔

سندھ ہائی کورٹ سمیت کراچی کی عدالتوں میں ہڑتال جبکہ ہائیکورٹ میں وکلا کا احتجاجی دھرنا بھی جاری ہے۔ وکیل رہنمائوں کا کہنا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف دو روزہ ہڑتال ہوگی۔

یاد رہے کہ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین امجد شاہ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر پریس کانفرنس میں کہا تھا  کہ بائیس اے اور بی بارے نیشنل جوڈیشل پالیسی کےتحت کیے گئے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس حوالے سے بدھ اور جمعرات کومکمل ہڑتال ہو گی۔ اس کے بعد ہر ہفتے ایک روز ہڑتال کی جائے گی۔

وائس چیرمین امجد شاہ نے کہا کہ ایک ہی فیصلے سے 70 ہزار کے لگ بھگ کیسز کو اٹھا کر پھینک دیا گیا ہے۔ تمام دوستوں نے فیصلہ کیا ہے کہ بدھ کو کوئی عدالت میں پیش نہیں ہو گا۔ ہم اس فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لاہور میں آئندہ ایک کنونشن کا انعقاد کریں گے اور تجاویز بھی دیں گےجب تک بائیس اے اور بی کے فیصلے کو واپس نہیں لیا جاتا تب تک کوئی بات نہیں ہو گی۔ یہ ادارہ کسی ایک جج کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ادارہ ہے۔ اس ادارے پر انگلی اٹھتی ہے تو ہمیں دکھ ہوتا ہے۔

امجد شاہ نے کہا جن ججوں کے خلاف آرٹیکل 209 کے ریفرنسز دائر ہیں ان کو عدالت میں نا بیٹھنے دیا جائے۔ آرٹیکل 175 میں ترمیم کر کے ججوں اور وکیلوں کی تعداد کو برابر کیا جائے۔ پشاور، لاہور، بلوچستان اور سندھ میں ججوں کی کئی آسامیاں خالی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:وکلا نے 22 اے اور بی بارےکیا گیا فیصلہ مستردکردیا، ہڑتال کا اعلان

یہ بھی پڑھیں:22 اے اور 22 بی واپس نہیں لیا گیا، سیکریٹری قانون کی وضاحت

ہم پارلیمنٹ اور عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحیح قانون سازی کی جائے۔ہم نے قانون سازی کے لیے کچھ پیرامیٹرز دیے جن پر غور نہیں کیا گیا۔ ہم آج کے بعد بھرپور طریقے سے احتجاج پر جا رہے ہیں۔

امجد شاہ نے کہا کل اور پرسوں مکمل ہڑتال ہو گی۔ اس کے بعد ہر ہفتے ایک روز ہڑتال کی جائے گی۔ کالے کوٹ والے وکیل درخواست گزاروں کی تکلیف کو محسوس کرتے ہیں ٹھنڈے اے سی کمروں میں بیٹھے ججوں کو ان کی تکلیف کا احساس نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں