کراچی، زلزلے سے ملیر جیل کی دیواریں متاثر، 216قیدی فرار، 80 دوبارہ گرفتار، 1 ہلاک

قیدی فرار

کراچی،جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ نے کہا ہے کہ 600 سے زائد قیدی بیرک سے باہر تھے ، زلزلےکے باعث قیدیوں کو بیرک سے باہر رکھا گیا تھا، 216 قیدی فرارہوئے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ  80 قیدی دوبارہ گرفتار کرلئے گئے، 130 سے زائد قیدی تاحال فرار ہیں،واقعے میں ایک قیدی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں 2ایف سی اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ، فرار قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔

کراچی، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کا معاملہ، وزیر داخلہ سندھ کا سخت نوٹس

زلزلے کے باعث ملیر جیل کی بیرکس کی دیواروں میں دراڑیں پڑنےسے 80 سے 100 قیدی دیوار توڑ کر فرارہوئے،46 سے زائد قیدی گرفتار،ایک ہلاک  اور 4 زخمی ہو گئے۔

وزیرداخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے رات گئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے  کراچی کی ملیر جیل میں کوئی ہائی پروفائل قیدی موجود نہیں ہے۔

زلزلے کے وقت قیدیوں کو حفاظتی طور پر جیل کے صحن میں منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ بڑی تعداد میں جمع ہو گئے اور بعد ازاں دیوار توڑ کر فرار ہو گئے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ باقی فرار شدہ قیدیوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے اور جیل کی سیکیورٹی کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ڈی آئی جی جیل کا دعوی ہے جیل کی صورتحال پرقابو پا لیا گیا ہے فرارقیدیوں کی حتمی تعداد کا اندازہ قیدیوں کی گنتی کے بعد ہی ہوگا، آئی جی جیل خانہ جات بھی جیل پہنچ گئے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق فرار ہونے کوشش کرنے والے قیدیوں میں ایک زخمی اور3 پولیس اہلکاربھی زخمی ہوئے ہیں جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، باقی قیدیوں کی گرفتاری کیلئے آپریشن جاری ہے۔

پشاور میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر دفعہ 144 نافذ

کراچی کے ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ ملیر جیل میں پیش آنے والا واقعہ رات ایک بجے کے قریب پیش آیا، تاہم اب صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے، چھ قیدیوں نے باہر نکلنے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے فوری طور پر ریسپانس دیتے ہوئے انہیں روکا اور زیادہ افراد کو فرار ہونے کا موقع نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ تمام قیدی اپنی بیرکوں میں موجود ہیں اور ان کی گنتی کا عمل جاری ہے، گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی واضح ہو سکے گا کہ کتنے قیدی فرار ہوئے، جیل میں کوئی ہائی ویلیو یا خطرناک ملزم موجود نہیں تھا۔

قیدیوں کے فرار کے واقعے پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر کو فوری طور پر جیل پولیس سے رابطہ کرنے اور مفرور قیدیوں کی تلاش کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

وزیر داخلہ نے ہدایت دی ہے کہ انتہائی مؤثر اور منظم کارروائی کرتے ہوئے فرار ہونے والے تمام قیدیوں کو فوری طور پرگرفتار کیا جائے اوران کا کہنا کہ 35 سے 40 قیدی گرفتارکرلئے ہیں۔

ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد شمریز ملیر جیل پہنچے، رینجرز او پولیس کے اعلیٰ حکام بھی جیل میں موجود ہیں جبکہ جیل حکام ڈی جی رینجرز کو واقعہ پر بریفنگ دی۔

جیل کے اندر سے مسلسل فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں جس سے اطراف کے علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جیل پر پہنچ گئی جس نے جیل کا مکمل محاصرہ کر کے داخلی و خارجی راستے بند کر دیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے، واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور سیکیورٹی ادارے ہر ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہیں۔


متعلقہ خبریں