پاکستان میں کرپٹو کرنسی مائننگ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی مختص کرنا چاہیے، آئی ٹی ماہر

کنول چیمہ

آئی ٹی ایکسپرٹ کنول چیمہ نے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسی، خصوصاً بٹ کوائن کی مائننگ کے لیے بجلی مختص کرنا پاکستان کے لیے ایک مثبت اور مستقبل بین قدم ہو گا۔

ہم نیوز کے پروگرام ” ہم دیکھیں گے ” میں گفتگو کرتے ہوئے آئی ٹی ایکسپرٹ  کنول چیمہ نے کہا کہ کوائن کی کمپیوٹرائزڈ مائننگ کے لیے بھاری مقدار میں بجلی درکار ہوتی ہے جو پاکستان میں ضائع ہونے والی بجلی کو مؤثر طورپراستعمال کرنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران2.652ارب ڈالرزکااضافہ

بٹ کوائن ایک بلاک چین پرمبنی نظام ہے جس میں ہر بلاک کی انٹیگریٹی کو کمپیوٹر سسٹم کے ذریعے چیک کیا جاتا ہے، یہ کوئی روایتی ڈسٹری بیوٹڈ یا سنٹرلائزڈ سسٹم نہیں بلکہ خودکار طریقے سے کام کرنے والا نظام ہے۔

مائننگ کے دوران جو بھی کمپیوٹر بلاک کو سب سے پہلے چین میں شامل کرنے میں کامیاب ہو، اسے بٹ کوائن بطورانعام دیا جاتا ہے، پاکستان میں روزانہ تقریباً 300 ارب ڈالر کی کرپٹو کرنسی ٹرانزیکشنز ہوتی ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ 2 ہزار میگا واٹ بجلی کرپٹو کرنسی مائننگ کے لیے مخصوص کرے، تاکہ معیشت میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نئی راہیں کھولی جا سکیں۔


متعلقہ خبریں